مشرق وسطی

بین الاقوامی دباؤ سے بھاگنے کے لئے آل خلیفہ کی دوڑ

shiitenews_fouji_foundation_whyبحرین کے انسانی حقوق مرکز کے رکن نے کہا ہے کہ آل خلیفی بادشاہ کی طرف سے ایمرجنسی اٹھانے کا حکم ایک ظاہری اور نمائشی اقدام ہے جس کا مقصد بین الاقوامی دباؤ سے بچنے کے سوا کچھ نہیں۔
رپورٹ کے مطابق بحرین کے انسانی حقوق مرکز کے رکن عباس عمران نے کہا کہ آل خلیفی بادشاہ حمد بن عیسی کی طرف سے جون کی ابتداء سے ایمرجنسی اٹھانے کا فرمان در حقیقت ایک نمائشی اقدام ہے جس کا بحرین کے موجودہ حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہے اور ملکی حقائق مین تبدیلی کا سبب نہیں بنتا کیونکہ گرفتاریوں، فوجی عدالتوں میں شہریوں پر مقدمہ چلانے، خواتین اور بچوں کے قتل عام اور راتوں کو عوام کے گھروں پر حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
انھوں نے کہا: آل خلیفی حکومت عام شہریوں پر فوجی عدالتوں میں مقدمہ چلانے کی بنا پر بین الاقوامی دباؤ سے بھاگنا چاہتی ہے۔
عباس عمران نے کہا کہ بحرین پر آل سعود کا قبضہ جاری نہیں رہ سکتا اور بحرین کے عوام ان قابضین کی موجودگی برداشت نہیں کریں گے کیونکہ انھوں نے ان کی خواتین اور بچوں کو قتل کیا ہے۔
عمران نے اگست 2009 سے لے کر جنوری 2010 تک یمن میں آل سعود کے جارحانہ اقدامات اور شمالی یمن کے پابرہنہ عوام سے کیل کانٹے سے لیس سعودی افواج کی ذلت آمیز شکست کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: آل سعود کی فوجیں اخلاقیات سے عاری ہیں اور شکست و ناکامی ان کا مقدر ہے.
انھوں نے کہا کہ آل خلیفی بادشاہ نے کل اپوزیشن کی قیادت پر بعض الزامات لگائے ہین لیکن وہ بہت جلد ان الزامات کی خود ہی تردید کریں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button