عراق

عراقی اہلسنت مفتی مہدی الصمیدعی کا صحابی رسول اللہ کی بے حرمتی پر شدید احتجاج

mufti mehdiعراق سے موصول ہونے والی خبروں میں کہا گیا ہے کہ عراق کے مفتی اہلسنت مہدی الصمیدعی نے اپنے ایک بیان میں جلیل القدر صحابی حجر ابن عدی کی قبر مبارک کو کھودنے کے معاملہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

عراق کے اہلسنت مفتی مہدی الصمیدعی نے کہا: قبروں کو کھودنا یا مذہبی مقامات کو منہدم کرنا حرام ہے اس لئے کہ یہ کام مسلمانوں کے شرعی حقوق کے ساتھ تجاوز ہے۔

انہوں نے اسلامی تنظیموں اور اداروں کے اس مجرمانہ کاروائی پر سکوت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا:اس شرمناک اور پست کاروائی کے سلسلہ میں اسلامی تنظیموں اور اداروں کی خاموشی مسلمانوں کے درمیان ایک نئے فتنہ کا سبب بنے گی۔

انہوں نے کہا: ہمارے دین اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمارے لئے دین کی شرعی حدود کو واضح کردیا ہے اور ہمارے ہر چھوٹی بڑی رفتاروکردار کے لئے احکام اور قوانین معین کردئے ہیں "ان حرمة الميت عند الله کحرمة الحي”( اللہ کے نزدیک مردہ کا احترام زندہ کے برابر ہے)۔

لہذا قبروں کی بے حرمتی چاہے وہ کسی عام آدمی کی قبرہو یا حجر ابن عدی جیسے صحابی کی کہ جو مسلمانوں کے خلیفہ امیر المومنین علی علیہ السلام کے شانہ بشانہ رہے ہیں، حرام ہے، یقیناً یہ صحابی اہل بہشت ہیں۔

ہمارا کہنا ہے کہ حجر ابن عدی کی قبر کی بے حرمتی کرنے والوں کا اسلام سے دور دور کا کوئی واسطہ نہیں ہے اور مجھے امید ہے کہ اس کاروائی کا مسلمانوں کے جذبات پر کوئی اثر نہیں ہوگا اس لئے کہ اسلام دشمن طاقتیں اپنے مقاصد تک پہنچنے کے لئے مسلمانوں کے جذمات سے کھیل رہی ہیں۔

آخر میں انہوں نے کہا:اسلامی اداروں اور تنظیموں پر واجب ہے کہ وہ اپنی خاموشی کو توڑیں اور اس طرح کے واقعات کے سلسلہ میں اپنے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے ان کی مذمت کریں تاکہ مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پھلانے کی سازش کو روکا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button