عراق

امام موسی صدر کے بقید حیات ہونے کا قوی امکان

mosa_saderعالمی محاذ برائے آزادی امام موسی صدر کے سربراہ سید محمد حسین صدر نے کہا ہےکہ امام موسی صدر کو لیبیا میں دیکھےجانے پر مبنی عراقی صحافی کے دو مہینے قبل کے بیانات اور بعض دوسرے شواہد کی بنیاد پر ان کے زندہ ہونے کی امید بڑھتی جارہی ہے۔
ابنا: سید محمد حسین صدر نے ہمارے نمائندے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قانونی امور سے متعلق محاذ کی مجوزہ کمیٹی نے وکلا سے صلاح مشورہ کرکے لیبیا کی حکومت بالخصوص معمرفذافی کےخلاف کیس تیار کیا ہے اور اس میں لیبیا کے ڈکٹیٹر قذافی پرمقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی محاذ برائےآزادی امام موسی صدر کےسربراہ نے عالمی ریڈکراس کمیٹی کوروانہ کئےجانےوالےخط ميں کہاہےکہ تہران میں عالمی ریڈکراس کےنمائندےنےیہ خط وصول کرنےکےبعدوعدہ کیاہےکہ لیبیامیں داخلےکی اجازت ملتےہی، امام موسی صدرکی صورت حال کاجائزہ لیناان کی پہلی ترجیح ہوگي۔ واضح رہے کہ امام موسی صدر لبنانی مسلمانوں کے لیڈر کی حیثیت سے کرنل معمر قذافی سرکاری دعوت پر 25 اگست
1978 کو لیبیا پہنچے تھے تاہم اس کے بعد سے وہ لاپتہ ہوگئے۔ بتایا جاتا ہے کہ امام موسی صدر اور ان کے دودیگر ساتھی طرابلس میں اپنے ہوٹل سے سرکاری گاڑی میں سوار ہوکر کرنل معمر قذافی سے ملاقات کے لئے ایوان صدر کی طرف روانہ ہوئے تاہم واپس ہوٹل لوٹ کر نہیں آئے۔
امام موسی صدر کی اس پر اسرار گمشدگی کے بارے میں کرنل قذافی کا دعوی ہے کہ وہ لیبیا سے اٹلی چلے گئے تھے۔
قذافی حکومت کےخلاف عوامی احتجاج کےدوران، لیبیاکےشہرسبھامیں امام موسی صدر کو دیکھے جانے کی خبریں موصول ہوئي ہیں۔
mosa_2امام موسی صدر اور شہید آیت اللہ العظمی سید محمد باقر الصدر کی نایاب تصویر  

متعلقہ مضامین

Back to top button