ایران

برادر کشی، غاصب افواج کی موجودگی کا باعث

ali akber rafsanjaniایران کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ آيت اللہ علی اکبر ہاشمي رفسنجاني” نے مجلس شورائے اسلامي کے بعض نمائندوں اور شہدائے اہل سنت کے فرزندوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے افغانستان، پاکستان، عراق، سعودي عرب، يمن، مصر اور شام ميں شيعہ سني بردران کے درميان بعض اختلافات کي طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، اس برادر کشي کا نتيجہ اسلامي ملکوں ميں غاصب افواج کي موجودگي کا جواز ہے۔ تشخيص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ آيت اللہ ہاشمي رفسنجاني” نے مزيد کہا کہ آج جن اختلافات نے عالم اسلام کو اپني لپيٹ ميں لے رکھا ہے اور يہ مسئلہ مسلمان ملکوں ميں ايک خوني تنازعہ کي شکل اختيار کرگيا ہے، اس کا تدارک ہونا چاہيیے۔ آيت اللہ ہاشمي رفسنجاني نے مختلف مذاہب، اديان اور اقوام کے درميان اشتراکات پر توجہ کو مسلمانوں ميں نزديکي کا باعث قرار ديا اور کہا اسلامي جمہوريہ ايران، مختلف ادوار خصوصا مقدس دفاع کے زمانے ميں اہلسنت اور ديگر مذاہب کي قربانيوں سے آگاہ ہے۔ تشخيص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ نے نوروز کي آمد کي مناسبت سے ايران کي تمام قوميتوں اور مذاہب کو مبارک باد پيش کرتے ہوئے کہا، اسلاميت اور قوميت ان تمام لوگوں کا نقطہ اشتراک ہے جو ايران ميں آباد ہيں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button