مقالہ جات

متحدہ قومی موومنٹ میں تکفیری عناصر شیعہ عمائدین کو نقصان پہنچانے میں ملوث

mqmایک معروف مذہبی اسکالر اور مذہبی جماعت کے سربراہ نے حال ہی میں اس بات کو آشکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں شیعہ مسلمانوں کے قتل عام اور نسل کشی میں متحدہ قومی موومنٹ ملوث ہے،شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوںنے اسلام آباد میں منعقدہ پارٹی کنونشن سے خطاب کے دوران کیا۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی اس طرح کے بیانات کراچی میں شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ کے موقعو ں پر سامنے آتے رہے ہیں۔
کراچی کے علاقوں رضویہ،گلبہار،گولی مار اور ناظم آباد کے اطراف میں شیعہ نوجوانوں کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ نے اس بات پر مجبور کیا ہے کہ الطاف حسین کی قیادت میں چلنے والی جماعت پر انگلیاں اٹھائی جانے لگیں۔
شیعہ ایکشن کمیٹی کے رہنما نے متحدہ قومی موومنٹ کے زیر اثر علاقوں میں شیعہ نوجوانوں کے قتل عام اور ٹارگٹ کلنگ پر شدید حیرت کا اظہار کیا تھا،یاد رہے کہ شیعہ رہنما کا بیٹا بھی اسی ٹارگٹ کلنگ کے نشانہ میں شہید ہوا تھا۔انہوںنے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات واضح کی تھی کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان میں ایسے دہشت گرد عناصر موجود ہیں جو الطاف حسین کی مذہبی رواداری کی پالیسی کے خلاف عمل پیرا ہیں اور کراچی میں شیعہ نوجوانوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
شیعیان پاکستان نے آخر کیوں متحدہ قومی موومنٹ پر انگلی اٹھائی؟ اس لئے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے تنظیمی ڈھانچے میں اعلیٰ پوسٹوں پر ایسے عناصر موجود ہیں جن کا تعلق تکفیری دہشت گرد عناصر سے ہونے کے ساتھ ساتھ وہ خود بھی تکفیری سوچ رکھتے ہیں۔شیعہ رہنماﺅں کاکہنا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کا ایک رہنما جو شاہ فیصل کالونی میں رہائش پذیر ہے اور دوسرا جس کا تعلق لیاقت آباد سے ہے اور اسی طرح ایک اور عہدیدار جس کا تعلق رفاع عام سوسائٹی سے ہے،ایک سابقہ رابطہ کمیٹی کا رکن اور دوسراموجودہ تنظیمی کمیٹی کا رکن ہے جبکہ تیسرا لیبر ڈویژن میں کام کر رہا ہے ،یہ سب کے سب تکفیری دہشت گردوں کو تعاون فراہم کر رہے ہیں تا کہ شہر کراچی میں شیعہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری رہے۔
کراچی کے علاقے حسن کالونی کے باسیوں کو شکایت ہے کہ عاشورا حسینی (ع) سے ایک روز قبل جس مسجد و مدرسہ سے شیعیان حیدر کرار (ع) پر مسلح حملہ کیا گیا تھا اس مسجد و مدرسہ کو بنانے میں تعاون کرنے سمیت اس مسجد کے افتتاح کرنے میں متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کا ایک ممبر ملوث ہے۔تاہم شیعہ عوام کاکہنا ہے کہ یہ کھلی مثال موجود ہے جو اس بات کا ثبوت دیتی ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ تکفیری دہشت گردوں کی مدد کر رہی ہے اور شیعہ نسل کشی میں ملوث ہے۔
اسی طرح کی ملتی جلتی شکایات کراچی کے علاقوں رضویہ اور انچولی سے بھی منظر عام پر آئی ہیں جہاں متحدہ قومی موومنٹ کے تکفیری عناصر نے شیعہ نوجوانوں کے جنازوں کو ہتھیانے کی کوشش کی اور بے حرمتی کی۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق کالعدم دہشت گرد سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے ناصبی دہشت گردوں نے متحدہ قومی موومنٹ میں اپنا اثرو رسوخ بڑھا لیا ہے تا کہ پارٹی کا غلط استعمال کر کے شیعہ نسل کشی میں استعمال کیا جائے۔
ایسا لگتا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ میں موجود تکفیری عناصر کی سر گرمیوں کے بارے میں پارٹی کے قائد الطاف حسین لا علم ہیں یا علم ہونے کے باوجود توجہ نہیں دی جا رہی جبکہ شیعہ عوام کاکہنا ہے کہ کراچی کے ایسے علاقے جہاں ایم کیو ایم کا مکمل غلبہ ہے وہاں ایم کیوایم کی مرضی کے بغیر کسی قسم کی دہشت گردانہ کاروائی عمل میں آ ہی نہیں سکتی جبکہ دوسری جانب مسلسل شیعہ نوجوانوںکی ٹارگٹ کلنگ کا متحدہ قومی موومنٹ کے علاقو ں میں ہونا ایم کیو ایم کی طرف انگلیاں اٹھانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
شیعہ عوام کے پاس متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف بات کرنے کا ٹھوس جواز موجود ہے کیونکہ ماضی میں تکفیری دہشت گرد گروہ کا سرغنہ اعظم طارق جس کو گورنر ہاﺅس بلایا گیا تھا جبکہ گورنر کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے تھا۔دوسری جانب اسی برس گورنرسندھ کی دعوت پر کالعدم دہشت گرد گروہ کے سرغنہ اور احمد لدھیانوی نے گورنر ہاﺅس کا دورہ کیا ،کیوں؟ اور اسی طرح کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ کے ایک وفد نے متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز نائن زیرو کا بھی دورہ کیا،کیوں؟؟؟
متحدہ قومی موومنٹ کا کردار اس کے بیانات سے متضاد ہے،ایم کیوا یم اور ان جماعتوں میں کوئی فرق نہیں کہ جن کے تعلقات کالعدم دہشت گرد گروہوں سے ہیں کہ جن کے ہاتھ مظلوم شیعہ نوجوانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ایم کیو ایم کو چاہئیے کہ تمام تکفیری عناصر کا اپنی پارٹی سے صفایا کرے اور ان پر ایم کیو ایم کے دروازے بند کر دئیے جائیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button