صہیونی فوجی ماتان انگرست کا اعتراف: فلسطینی مجاہدین نے حسنِ اخلاق اور نیک سلوک دکھایا
غزہ کی قید سے رہائی پانے والے فوجی نے فلسطینی قیدیوں اور مجاہدین کے رویے میں واضح فرق بتایا

شیعیت نیوز: گذشتہ دنوں حماس کی قید سے رہائی پانے والے صہیونی فوجی نے فلسطینی مجاہدین کے نیک سلوک اور حسنِ اخلاق کا اعتراف کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صہیونی فوجی ماتان انگرست نے اسرائیلی ٹی وی چینل 13 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی مجاہدین نے میری درخواستوں پر توجہ دی۔ جب میں نے عبادت کے سامان اور تورات کی فرمائش کی، تو انہوں نے وہ فراہم کر دی۔ میں آزادانہ طور پر عبادت کرتا تھا، جیسے چاہتا ویسے کرتا۔ ایک بار میں اسرائیلی فضائی حملے سے معجزانہ طور پر بچ گیا۔
یہ بھی پڑھیں : غزہ میں جنگ بندی نسل کشی کے خاتمے کے لئے امید کی کرن ہے، ایرانی وزیرِ خارجہ
ایرانی وزیرِ خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ غزہ میں حالیہ جنگ بندی اسرائیلی نسل کشی کے خاتمے کی امید ہے۔
مبصرین کے مطابق، اسرائیلی یرغمالی جو دو سال تک غزہ کی تباہ حال اور محصور پٹی میں رہے، رہائی کے وقت جسمانی و ذہنی طور پر مکمل صحت مند تھے۔ اس کے برعکس، اسرائیلی جیلوں سے آزاد ہونے والے فلسطینی قیدیوں کی حالت انتہائی خراب تھی۔ ان کے جسموں پر تشدد کے واضح نشانات تھے، وزن میں کمی اور بڑھاپے کے آثار نمایاں تھے، اور اکثر کو چلنے میں بھی دشواری تھی۔ کئی قیدی رہائی کے فوراً بعد اسپتال منتقل کیے گئے۔
صہیونی یرغمالیوں نے کہا کہ غزہ میں اسارت کے دوران انہیں صرف اسرائیلی بمباری سے خوف محسوس ہوتا تھا، کیونکہ انہیں خدشہ تھا کہ اسرائیلی حملوں میں وہ مارے جاسکتے ہیں۔