اہم ترین خبریںایران

"شعر کے پردے میں چھپی وہ حقیقت جسے آیت اللہ اعرافی نے دنیا کے سامنے رکھا”

"پانچویں بین الاقوامی کانفرنس توحیدی شاعری میں فلسفہ، ادب اور الٰہی افکار کو جوڑنے پر زور"

شیعیت نیوز : سربراہ حوزہ علمیہ ایران آیت اللہ علی رضا اعرافی نے کہا ہے کہ فن بالخصوص شعر کو ذریعہ بنا کر توحید کی خالص حقیقت کو عالمی سطح پر متعارف کرایا جائے تاکہ دنیا کے زاویۂ نگاہ میں تبدیلی آئے اور انسانی معاشرے کو آسمانی افکار سے جوڑا جا سکے۔

یہ بات انہوں نے یزد کے شہر میبد میں منعقدہ پانچویں بین الاقوامی کانفرنس "توحیدی شاعری” کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ اس کانفرنس کا تسلسل ضروری ہے اور اس کے دائرہ کار کو مزید وسیع کیا جانا چاہیے تاکہ جدید علوم و ٹیکنالوجی کو بھی توحید کے ساتھ جوڑا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ کائنات کی سب سے بڑی حقیقت حقِ الٰہی ہے، کیونکہ تمام امور خدا کے قبضے میں ہیں اور سب سے اعلیٰ شرافت ان افراد کو نصیب ہوتی ہے جو پروردگار کی عبادت کرتے ہیں۔ ان کے مطابق فلسفہ اور توحید اسلامی وہ بنیادی علوم ہیں جو اس حقیقت کی پشت پناہی کرتے ہیں اور ایران کی علمی و ادبی میراث میں یہ مضامین اپنے عروج پر پہنچے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ولایت فقیہ: انقلاب اسلامی ایران کی چار دہائیوں کی استقامت کا اصل ستون

آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ توحید اتنی عظیم حقیقت ہے کہ ہر جگہ بیان نہیں کی جا سکتی، اس کے اظہار کے لیے لطیف ذوق اور پاکیزہ روح درکار ہے۔ اس کی اصل بنیاد تسبیح مطلق ہے اور کوئی بھی وصفِ توحیدی بغیر تسبیح کے مکمل نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ انسان ہی وہ آئینہ ہے جس میں تمام صفات الٰہی جلوہ گر ہیں، لیکن مادیت اور دنیا کی چمک دمک کہیں اس حقیقت کو ہم سے نہ چھین لے۔ ان کے مطابق توحید دلوں کو قریب کرتی ہے، معاشرتی مسائل کو حل کرنے کا ذریعہ ہے اور انسان کو صبر و سکون عطا کرتی ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد یہی ہے کہ نظریں اور دل توحید کی طرف متوجہ ہوں، لیکن افسوس کہ ہمارا معاشرہ اس سے فاصلے پر جا رہا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ توحیدی اشعار اور خدائی مضامین کو نئی جہتوں اور اسلوب کے ساتھ معاشرے میں رواج دیا جائے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button