Uncategorized

جھنگ میں مشی واک پر 60 مومنین و مومنات کے خلاف مقدمہ

حکومت کی اجازت کے دعوے جھوٹے ثابت، عدالتی فیصلے کی غلط تشریح سے عزادار نقصان میں

شیعیت نیوز : اٹھارہ ہزاری (جھنگ) — مشی واک کے لیے جانے والے 60 مومنین و مومنات کے خلاف تھانہ اٹھارہ ہزاری میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا جب کچھ حلقوں کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ حکومت پنجاب نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد مشی واک کی اجازت دے دی ہے اور مقدمات درج نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، گزشتہ دنوں بعض افراد نے عدالتی فیصلے کو خوش فہمی یا غلط تشریح کے تحت اس طرح پیش کیا کہ جیسے حکومت نے باضابطہ طور پر پابندی ختم کر دی ہو۔ اس بنیاد پر سوشل میڈیا پر خوشی کے اظہار اور پوسٹس بھی کی گئیں، تاہم حالیہ مقدمہ اس دعوے کی تردید کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پنجاب میں چہلمِ امام حسینؑ پر غیر قانونی پابندیاں قابلِ مذمت ہیں، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

علاقائی مومنین کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلوں کو غلط انداز میں بیان کرنے والے افراد زمینی حقائق اور انتظامی رویوں کو نظرانداز کر کے عوام کو گمراہ کرتے ہیں، جس کا نقصان براہِ راست عزاداروں کو اٹھانا پڑتا ہے۔

مقامی شیعہ عمائدین نے اس مقدمے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو عزاداری کے آئینی حق میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے بجائے عزاداروں کی سیکیورٹی اور سہولت پر توجہ دینی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button