کالعدم تکفیری جماعت تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کارکنوں کو تشدد پر اکسا کر خود غائب
پنجاب پولیس نے 150 سے زائد کارکن گرفتار کر لیے، سعد رضوی اور انس رضوی موقع سے فرار: آئی جی پنجاب نے قیادت پر منظم تشدد اکسانے کا الزام لگا دیا

شیعیت نیوز : لاہور پنجاب میں کالعدم تکفیری جماعت تحریک لبیک پاکستان (TLP) کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے انکشاف کیا ہے کہ تحریک لبیک کے سربراہ علامہ سعد رضوی اور ان کے بھائی انس رضوی نہ تو پنجاب پولیس کی تحویل میں ہیں اور نہ ہی کسی خفیہ ادارے کے پاس موجود ہیں۔
آئی جی پنجاب کے مطابق، دونوں رہنماؤں کا سراغ فی الحال نہیں مل سکا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پولیس یا کسی ایجنسی کے پاس سعد رضوی اور انس رضوی کی گرفتاری یا تحویل سے متعلق کوئی اطلاع موجود نہیں۔
پنجاب پولیس کے سربراہ نے بتایا کہ ریاست پر حملہ کرنے والے مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی جاری ہے۔
حالیہ جھڑپوں میں 48 پولیس اہلکار زخمی ہوئے جن میں 6 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
اب تک 150 سے زائد تحریک لبیک کے کارکن گرفتار کیے جا چکے ہیں، جبکہ سعد رضوی اور چند دیگر رہنما موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں : کالعدم جماعت تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کے گھر سے کروڑوں کی کرنسی اور سونا برآمد
یہ بھی پڑھیں : سعد رضوی کے گھر سے 11 کروڑ روپے اور 6 کروڑ مالیت کا سونا برآمد — TLP فنڈنگ نیٹ ورک بے نقاب
پولیس ذرائع کے مطابق، ٹی ایل پی قیادت نے منظم منصوبہ بندی کے تحت اپنے کارکنوں کو ریاستی اداروں پر حملوں کے لیے اکسایا، جس کے بعد قیادت خود فرار ہو گئی۔
افسران کے مطابق، یہ طرزِ عمل نہ صرف بغاوت کے زمرے میں آتا ہے بلکہ شہریوں اور ریاست دونوں کے لیے خطرناک مثال قائم کرتا ہے۔
پنجاب پولیس نے کہا ہے کہ ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والے عناصر کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
تحریک لبیک کی قیادت کی پراسرار گمشدگی نے صورتِ حال کو مزید پرتشویش بنا دیا ہے، جبکہ سرچ آپریشن ابھی جاری ہے۔