امریکہ سے مذاکرات کا کوئی پروگرام نہیں، ایرانی وزارت خارجہ
"وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کا کہنا ہے کہ بالواسطہ رابطے تو جاری ہیں، لیکن مذاکراتی مرحلہ شروع نہیں ہوا"

شیعیت نیوز: ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کی کوئی تجویز زیرِ غور نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران اسماعیل بقائی نے واضح کیا کہ ایران اور مغربی فریقوں کے درمیان بالواسطہ رابطے پہلے بھی موجود تھے اور اب بھی جاری ہیں، لیکن یہ کہنا درست نہیں ہوگا کہ ہم کسی مذاکراتی مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : دشمن قومی وحدت کمزور کرنا چاہتا ہے، جنرل موسوی
یورپی یونین کی جانب سے بعض غیر رکن ممالک کو ایران پر پابندیاں عائد کرنے کی ترغیب دینے سے متعلق بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ کئی ممالک نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ ان پابندیوں پر عمل نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ یورپی یونین میں شمولیت کے امیدوار ممالک اپنے قانونی دائرے میں کچھ وعدے کر سکتے ہیں، لیکن اس مخصوص معاملے میں ایران سمجھتا ہے کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے کیونکہ عالمی برادری کی اکثریت تین یورپی ممالک اور امریکہ کے اس اقدام کے خلاف ہے۔
ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ ایران بنیادی طور پر یہ نہیں مانتا کہ اس کا جوہری پروگرام کوئی بین الاقوامی مسئلہ ہے۔ یہ معاملہ صہیونی حکومت اور مغربی ممالک نے بہانے بنا کر عالمی ایجنڈے میں شامل کیا ہے، حالانکہ ایران کا جوہری پروگرام کسی بھی طور پر عالمی تنازع نہیں ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ این پی ٹی (NPT) کے تحت ایران کو جوہری توانائی کا حق حاصل ہے اور یورینیم افزودگی کا حق کوئی ایسا حق نہیں جسے دوسروں سے تسلیم کروایا جائے، بلکہ یہ حق ایران کو اس معاہدے کی رکنیت کی بنیاد پر حاصل ہے۔