اہم ترین خبریںپاکستانپاکستان کی اہم خبریں

مظفرگڑھ: شہر سلطان کی مسجد میں نفرت انگیز پینا فلیکس چسپاں کرنے والا کالعدم لشکر جھنگوی کا مولوی گرفتار

کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی سے تعلق رکھنے والا امام مسجد پینا فلیکس سازش کا ماسٹر مائنڈ نکلا، 298-A کے تحت مقدمہ درج

شیعیت نیوز : ضلع مظفرگڑھ کے علاقے شہر سلطان کی جامعہ مسجد بخاری (دیوبندی مکتب فکر کی مسجد) کے احاطے میں چار محرم الحرام کو ایک اشتعال انگیز اور فرقہ وارانہ پینا فلیکس چسپاں کیا گیا۔ یہ پینا فلیکس مسجد کے واش روم کی دیوار پر لگایا گیا تھا، جس پر تحریر تھا:

"اس مسجد کے واش رومز میں اہل تشیع کا داخلہ ممنوع ہے۔ ہر وہ زبان سانپ کی مانند ہے جو زبان اصحاب رسول ﷺ اور ازواج رسول ﷺ پر بھونکتی ہے۔”

اس اشتعال انگیز عبارت کے ساتھ جھوٹا انتساب بھی تحریر کیا گیا تھا: "منجانب تھانہ شہر سلطان و سید مصطفی بخاری” — جو ایک مذموم فرقہ وارانہ سازش، جعل سازی اور ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کی گھناونی کوشش تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ پولیس کی عزاداری امام حسینؑ اور رہبر معظم کی تصاویر کی بے حرمتی ناقابل برداشت ہے: علامہ مبشر حسن

یہ زہریلا مواد سامنے آتے ہی ملت جعفریہ شہر سلطان کے نوجوانوں میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ جعفریہ یوتھ کے جوان فوراً تھانہ شہر سلطان پہنچے اور قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے انکوائری کا آغاز کیا، جس میں یہ گھناؤنی سازش بے نقاب ہو گئی۔

تحقیقات سے معلوم ہوا کہ اس نفرت انگیز پینا فلیکس کے پیچھے کالعدم لشکر جھنگوی سے وابستہ ملعون مولوی امام محمد شعیب تھا، جو مذکورہ مسجد کا پیش نماز بھی ہے۔ اس کے ساتھ توقیر شاہ نامی شخص بھی شریکِ جرم نکلا، جس نے یہ پینا فلیکس تیار کیا اور چسپاں کیا۔

ایس ایچ او عدیل شہباز سہرانی اور سیکیورٹی آفیسر یونس جلال شاہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دونوں مجرموں کو گرفتار کیا اور ان کے خلاف دفعہ 298-A کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ اب یہ دونوں سلاخوں کے پیچھے اپنی نفرت کا انجام بھگت رہے ہیں۔

یہ واقعہ واضح کرتا ہے کہ کالعدم تنظیموں کے باقیات مسجد جیسے مقدس مقام کو بھی نفرت کا مرکز بنانے سے باز نہیں آتے۔ تاہم ملت جعفریہ کے باشعور نوجوانوں اور فرض شناس افسران نے بروقت اقدام کر کے اس سازش کو ناکام بنا دیا۔

اہلِ علاقہ اور ملت جعفریہ نے مطالبہ کیا ہے کہ اس ملعون مولوی کو نشان عبرت بنایا جائے، تاکہ آئندہ کوئی بھی مسجد کو نفرت کا اڈہ بنانے کی جسارت نہ کرے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button