24 کروڑ پاکستانیوں کے عزم نے مودی کے عزائم خاک میں ملا دیے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
صاف شفاف الیکشن اور آئین کی بالا دستی کے بغیر سیاسی استقلال ناممکن ہے

شیعیت نیوز : چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایوانِ بالا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خدا نے مودی جیسے مست ہاتھی کو جو طاقت کے نشے میں تھا، دھول چٹا دی۔ جب وہ جنوبی ایشیا میں طاقت کے توازن کو بگاڑنا چاہتا تھا—جنوبی ایشیا پورے براعظم ایشیا کا دل ہے جہاں پاکستان واقع ہے—اگر یہاں طاقت کا توازن بگڑ جائے تو پورے خطے کا امن تہہ و بالا ہو جائے گا۔
مودی نے یہ بدعت بھی شروع کی کہ وہ خود حادثے کا اعلان کرے گا، خود ہی الزام لگائے گا اور پھر خود ہی جج بن کر سزا دے گا، جیسے ایک وقت میں امریکی صدر کہتا تھا کہ "ہمیں جہاں سے خطرہ محسوس ہو گا ہم اٹیک کریں گے”۔
یہ بھی پڑھیں : نیتن یاہو نے شام میں خفیہ آپریشن کی تصدیق کر دی
مودی بھی یہی سوچ رہا تھا کہ ہندوستان جنوبی ایشیا کی سب سے بڑی طاقت بن چکا ہے اور جو بھی اس پر حملہ آور ہوگا اسے کوئی ردعمل نہیں ہو گا۔ وہ اس خطے کو تباہ و برباد کرنا چاہتا تھا، لیکن یہ اس کی بھول تھی۔ ہماری افواج اور عوام نے مل کر ایسا دندان شکن جواب دیا اور طاقت کے توازن کو بگڑنے نہیں دیا۔ اس دلیرانہ جواب سے مودی کے ناپاک عزائم خاک میں مل گئے۔ مودی یہ نہ سمجھے کہ اس کا مقابلہ چھ لاکھ فوج سے ہے؛ مقابلہ ہے 24 کروڑ پاکستانیوں سے اور وہ کبھی ہم سے جیت نہیں سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اگر تسلط کے غلبے کا مقابلہ کرنا ہے تو ہمیں سیاسی اور معاشی طور پر بھی خودمختار رہنا ہوگا۔ ابھی ہم نے دفاع میں ثابت کیا اور انڈیا کو شکست دی، ہمیں دنیا میں سیاسی استقلال بھی چاہیے۔
پاکستان میں سیاسی استقلال اس وقت آئے گا جب الیکشن صاف و شفاف ہوں گے، آئین کی بالا دستی ہوگی۔ ہمسایہ ملک پر ایسا شخص مسلط ہے جس کا نام مودی ہے؛ اس کی ذات میں نفرت، بغض اور کینہ ہے۔ وہ کبھی بھی شرارت سے باز نہیں آئے گا اور پاکستان کو نیچا دکھانے کی کوشش کرتا رہے گا۔
علامہ اس بات پر زور دیا کہ ہمیں اپنے گھر کو منظم کرنا ہوگا: سینیٹ کی سطح پر بلوچستان جائیں، وہاں کے عوام سے رابطے بڑھائیں، امن و امان کے لیے اقدامات کریں، کے پی کے اور گلگت بلتستان سمیت پورے پاکستان میں جائیں، لوگوں کو ساتھ ملائیں اور اپنے گھر کو ترتیب دیں تاکہ کسی بھی خطرے کا مقابلہ کرسکیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ دشمن کے مقابلے میں جو سو جاتا ہے وہ پھر زیادہ نقصان اٹھاتا ہے۔ جنگ احد کے سبق کو نہ بھولیں—ایک لمحے کی غفلت بڑی ضرب کا سبب بنتی ہے۔