اہم ترین خبریںایران

برابری کی بنیاد پر مذاکرات ممکن، دباؤ یا غنڈہ گردی برداشت نہیں کریں گے: ایرانی صدر کا دوٹوک مؤقف

ایران امریکہ سے اصولی فریم ورک کے تحت مذاکرات پر آمادہ، ایرانی صدر

شیعیت نیوز : ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوری ایران امریکہ کے ساتھ مذاکرات میں ایک متعین فریم ورک اور قومی مفادات کے تحفظ کے تحت معاہدے کے لیے تیار ہے، تاہم چنانچہ رہبر معظم نے فرمایا کہ ان مذاکرات کے بارے میں ایران نہ خوش بین ہے اور نہ ہی بدبین۔

وزارت داخلہ میں منعقدہ ملک بھر کے گورنرز کی دوسری نشست سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے توانائی کے شعبے میں توازن، تعلیمی انصاف کی توسیع اور عوام کی معیشت کو حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست قرار دیا اور گورنرز پر زور دیا کہ وہ اصولی اور تخلیقی حکمت عملی کے ذریعے اپنے صوبوں میں پائیدار اور متوازن ترقی کو یقینی بنائیں۔

یہ بھی پڑھیں : فرانس کی جانب سے فلسطین کو تسلیم کرنے کے اشارے پر صہیونی دھمکیاں

صدر پزشکیان نے امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے آغاز سے ہی دنیا کے مختلف ممالک، خاص طور پر اسلامی اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ سیاسی، اقتصادی، تعلیمی اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے پر زور دیا ہے۔ ایران دوسرے ممالک کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر تعمیری روابط چاہتا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایران ایک طے شدہ دائرہ کار میں رہتے ہوئے قومی مفادات کے تحفظ کے ساتھ امریکہ سے معاہدے کے لیے تیار ہے، تاہم اگر امریکہ برابری کی بنیاد پر مذاکرات کے لیے آمادہ نہ ہوا تو ایران اپنے راستے پر گامزن رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم تقویٰ اور اپنی داخلی صلاحیتوں پر بھروسے کے ساتھ ملک کو ترقی دے سکتے ہیں۔ ہم ایرانی باصلاحیت قوم ہیں اور کبھی خود کو کسی سے کمتر نہیں سمجھتے۔

صدر نے مزید کہا کہ ہم کشیدگی بڑھانے کے خواہاں نہیں، البتہ دباؤ اور غنڈہ گردی کو قبول نہیں کریں گے۔ ہمارے بہت سے علمی، ثقافتی، مذہبی اور تعلیمی شعبوں کے ممتاز افراد دشمن کے ہاتھوں شہید کیے گئے۔ دشمن نہیں چاہتا کہ ایران میں باصلاحیت افراد باقی رہیں تاکہ وہ ایرانی قوم کے وسائل پر آسانی سے قبضہ کرسکے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button