ایک ایٹمی ملک میں کالعدم لشکر جھنگوی کے دہشتگردوں کا کھلے عام راج: پاراچنار کے مظلوم عوام کا غذائی کنوائی لوٹ لیا گیا
کالعدم لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے حملے میں غذائی ٹرک تباہ، شیعہ عوام کے صبر کا امتحان جاری

شیعیت نیوز: پاراچنار کے مظلوم شیعہ عوام پر ایک اور قیامت ڈھائی گئی۔ ہمیشہ کی طرح، اس بار بھی ان کے لیے بھیجا جانے والا غذائی سامان دہشتگردوں کی وحشیانہ کارروائی کی نذر ہو گیا۔ کالعدم لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے دہشتگردوں نے سیکیورٹی فورسز کی موجودگی میں پاراچنار جانے والے غذائی قافلے پر حملہ کر دیا۔
دہشتگردوں نے پہلے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی، پھر سامان لوٹ لیا اور متعدد ٹرکوں کو آگ لگا دی۔ اس حملے میں 16 گاڑیاں اور 9 ڈرائیور لاپتہ ہو گئے، جن میں سے 5 شیعہ ڈرائیور ہیں۔ لاپتہ شیعہ ڈرائیوروں میں 4 کا تعلق پاراچنار اور ایک کا تعلق ہنگو سے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انجمن حسینیہ کا معاہدے سے علیحدگی کا اعلان!3روز کا الٹی میٹم ،اب دما دم مست قلندر ہوگا جلال بنگش کی پریس کانفرنس
یہ واقعہ پاراچنار کے مظلوم عوام کے لیے ایک اور صدمہ ہے، جو پہلے ہی غذائی قلت اور بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
یہ ایک لمحۂ فکریہ ہے کہ ایک ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود ملک کے چند دہشتگرد گروہ اداروں کو یرغمال بنائے ہوئے ہیں۔ سیکیورٹی فورسز کی موجودگی میں اس طرح کی کارروائیاں نہ صرف عوام کے لیے خوف و ہراس پیدا کرتی ہیں بلکہ یہ ثابت کرتی ہیں کہ ریاست دہشتگردوں کو روکنے میں ناکام ہو چکی ہے۔
پاراچنار کے عوام برسوں سے ظلم و جبر کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کا راستہ اکثر اوقات بند رکھا جاتا ہے، اور جو سامان ان تک پہنچنے کے لیے روانہ ہوتا ہے، اسے راستے میں لوٹ لیا جاتا ہے۔ ایسے میں یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا ایک ایٹمی ریاست اپنے ہی عوام کو تحفظ فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے؟
متاثرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر لاپتہ ڈرائیوروں کو بازیاب کرایا جائے، لوٹے گئے سامان کا ازالہ کیا جائے، اور اس واقعے کے ذمہ دار دہشتگردوں کو عبرت ناک سزا دی جائے۔ یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر آج دہشتگردوں کا راستہ نہ روکا گیا تو کل حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔