مانسہرہ میں عزادار کے خلاف ایف آئی آر: کیا یزید پر لعنت کرنا جرم ہے؟
مانسہرہ میں عزادار نذر حسین شاہ کو یزید لعین پر لعنت کرنے پر ایف آئی آر کا سامنا کرنا پڑ گیا، کیا پاکستان میں اب یزید کا بھی دفاع کیا جائے گا؟

شیعیت نیوز : مانسہرہ میں ایک عزادار کو یزید بن معاویہ پر لعنت بھیجنے کے جرم میں ایف آئی آر کا سامنا کرنا پڑ گیا۔
عزادار نے کسی صحابی کی توہین نہیں کی اور نہ ہی کوئی اشتعال انگیز حرکت کی، بلکہ یزید جیسے ظالم اور فاسق شخص پر لعنت کی۔
جسے تاریخ اسلام کی سب سے نجس اور ظالم ترین شخصیت قرار دیا گیا ہے۔
یزید بن معاویہ وہ نام ہے جو تاریخ میں ظلم، فسق، اور فساد کی علامت کے طور پر جانا جاتا ہے۔
امام حسینؑ اور ان کے اہل بیتؑ پر ہونے والے مظالم اسی یزید کے حکم کے تحت ہوئے۔
ہر مسلمان، خواہ اس کا تعلق کسی بھی مکتبہ فکر سے ہو، یزید کو لعنت کا مستحق سمجھتا ہے۔
قرآن مجید میں بھی ظالموں پر اللہ کی لعنت کا ذکر ہے۔
یہ بھی پڑھیں : آئی ایس او کے پہلے اجلاس مرکزی کونسل میں مرکزی کابینہ کی منظوری دے دی گئی
اس عزادار کا واحد "جرم” یہ تھا کہ اس نے یزید پر لعنت کی، جو کہ مسلمانوں کے نزدیک ایک واجب عمل ہے۔
اس کے باوجود اسے گرفتار کیا گیا اور ایف آئی آر درج کی گئی۔
کیا یہ کارروائی اس لیے کی گئی کہ یہ عزادار مکتب اہل بیت علیہم السلام سے تعلق رکھتا ہے؟
کیا انصاف کا یہ مطلب ہے کہ ایک ظالم پر لعنت کرنا جرم اور ظلم کا دفاع کرنا جائز بن جائے؟
عوام کا مطالبہ ہے کہ عزادار کو فوری رہا کیا جائے اور اس کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کو منسوخ کیا جائے۔
یزید، جو تاریخ اسلام کی سب سے نجس اور بدترین شخصیت ہے، پر لعنت بھیجنا ہر مسلمان کا حق ہے۔
اس کے باوجود، ایک عزادار کو اس ظلم کے خلاف لعنت کرنے پر سزا دینا انصاف اور اسلامی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔