اہم ترین خبریںپاکستان

سیاست معاویہ کے آگے علیؑ کی کوئی حیثیت نہیں، غامدی کی گستاخی پر ریاست اور تکفیری خاموش کیوں؟

چند روز قبل ناصبی مفکر جاوید احمد غامدی نے مولا علیؑ کی گستاخی کی، جس پر ریاست اور تحفظ ناموس صحابہ کا ڈھنڈورا پیٹنے والے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں

شیعیت نیوز : چند روز قبل ناصبی مفکر جاوید احمد غامدی نے اپنے ایک بیان میں مولا علیؑ کی گستاخی کی۔

بیان میں اس کا کہنا تھا کہ سیاست معاویہ کے آگے علیؑ کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

اس کے الفاظ دل میں بھری ناصبیت کا اظہار کر رہے تھے، جس سے پوری امت مسلمہ کے جذبات مجروح ہوئے۔

مگر اس کے بعد پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے ادارے اور حکومت بالکل خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

عوام میں وہ تکفیری طبقہ جو ہر کچھ عرصہ بعد تحفظ ناموس صحابہ کا ڈھنڈورا پیٹنے لگتے ہیں، گستاخی مولا علیؑ پر خاموش کیوں ہیں؟

ان کے ایمان کے مطابق کیا مولا علیؑ صحابی اعظم نہیں، کیا مولا علیؑ اہلبیت علیہم السلام سے نہیں؟

یہ بھی پڑھیں : کرم میں جنگ بندی کے بعد گرینڈ جرگہ، علی امین گنڈاپور کی شرکت، اہم فیصلے

ان کا اس گستاخی کے خلاف نہ اٹھنا، ان کی ناصبیت کو عیاں کرتا ہے، مولا علیؑ اور اہلبیت سے محبت و مودت کے دعوے جھوٹے اور منافقت محسوس ہوتے ہیں۔

یہ دوہرا معیار سعودی اور امریکی فنڈنگ کا ثبوت ہے، جو صحابہ سے محبت نہیں بلکہ ذاتی مفادات کی خاطر صحابہ کے نام پر ملک کے امن کو داؤ پر لگاتے ہیں۔

حکومت کو ان منافق اور کالعدم تنظیموں کا خاتمہ جلد از جلد کرنا چاہیئے جو پہلے ہی سینکڑوں بے جرم انسانوں کے قاتل ہیں۔

ان سے بعید نہیں کہ ذاتی مفادات کے لئے صحابہ کے نام پر کب قتل کو غارت شروع کردیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button