اہم ترین خبریںپاکستان

ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردوں کا سہولت کار پولیس کانسٹیبل پشاور سے گرفتار،کالعدم لشکر جھنگوی سے رابطہ میں تھا

شیعیت نیوز:خیبرپختونخوا پولیس اور محکمہ انسداد دہشت گردی ( سی ٹی ڈی) نے پشاور پولیس لائنز کی مسجد پر خودکش حملے کے مرکزی سہولت کار پولیس کانسٹیبل محمد ولی عرف عمر کو رنگ روڈ جمیل چوک سے 2 خود کش جیکٹس سمیت گرفتار کرلیا۔

ڈان نیوز کے مطابق انسپکٹر جنرل ( آئی جی) خیبرپختونخوا پولیس اختر حیات نے ملزم کی گرفتاری کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ فتنہ الخوارج کی ذیلی تنظیم کالعدم  لشکر جھنگوی خودکش حملے میں ملوث نکلی۔

 ملزم نے دسمبر 2023 گیلانی مارکیٹ دلہ زاک روڈ پر دستی بم حملہ کیا، فروری 2024 میں اس نے لاہور میں اپنے جماعت الاحرار کے ساتھی سیف اللہ کو ایک پستول دیا جس سے نے ایک قادیانی کو قتل کیا، مارچ 2024 میں اس نے لاہور میں فیضان بٹ نامی لڑکے کو پستول دیا تھا جس نے 2 پولیس اہلکاروں کو شہید کیا تھا۔

ٹارگٹ کلر فیضان کا تعلق کالعدم  لشکر جھنگوی  سے تھا۔

یہ بھی پڑھئیے: https://shiite.news/ur/?p=663797

پولیس کے مطابق ملزم فیضان کالعدم تنظیم کے سوشل میڈیا نیٹ ورک کاحصہ تھا جبکہ فیضان نے مصری شاہ میں سب انسپکٹر کو شہید کرنے سے پہلے اس کی تصویر لی تھی اس کے بعد ملزم فیضان نے سب انسپکٹر کی تصویر سوشل میڈیا گروپ میں بھیج کر مارنے کی اجازت مانگی تھی۔

ملزم فیضان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس نے یہ تمام قتل پولیس سے نفرت کے باعث کئے ہیں کیونکہ اسے پولیس نے ایک غلط مقدمے میں ملوث کر دیا تھا جس کا اسے بہت غصہ تھا۔ ملزم کا یہ بھی کہنا تھا کہ جیل میں اس کی ملاقات کالعدم لشکر جھنگوی کے عبدالرؤف گجر سے ہوئی تھی۔

رؤف گجر نے 6 لاکھ روپے رشوت دیکر اس کی ضمانت کرائی تھی۔

یہ بھی پڑھئیے: ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کالعدم لشکر جھگنوی کا خطرناک دہشت گرد فیضان بٹ مارا گیا

ناظرین رووف گجر کوئی اور نہیں یہ وہی کردار ہے جس نے لاہور میں پہلے اپنے پستول سے معاویہ نامی مولوی کو مارا پھر اسی پستول سے علامہ ناصر عباس کو شہید کیا۔

لاہور میں کچھ اور بھی پولیس افسران اور شیعہ شخصیات کو قتل کیا تاکہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں فرقہ وارانہ فضا قائم ہوسکے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button