مشرق وسطی

فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت میں عرب رہنماؤں کا اجلاس

عرب ممالک کے سربراہان کا 33 واں اجلاس آج بحرین میں منعقد ہوا، اجلاس میں موجود رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام کا حق ہے کہ ان کا ایک آزاد ملک ہو جس کا دارالحکومت شہر القدس ہو۔

شیعیت نیوز : عرب سربراہان مملکت کا 33 واں اجلاس  بحرین کے دار الحکومت منامہ میں منعقد ہوا۔

اس اجلاس میں عرب رہنماؤں نے تقریر کی اور ان کے بیانات کا محور غزہ کی جنگ تھی۔

مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت اپنی ذمہ داریوں سے مسلسل پیچھے ہٹ رہی ہے۔

خاص طور پر صہیونی حکومت غزہ میں جنگ بندی کو قبول کرنے سے گریز کر رہی ہے۔

اسرائیل رفح کراسنگ کو کنٹرول کر کے غزہ کی پٹی کو زیادہ سے زیادہ گھیرے میں لینے کی کوشش کر رہا ہے۔

ہم مسئلہ فلسطین کو نظر انداز کرنے اور فلسطینی عوام کی جبری نقل مکانی کے بالکل خلاف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امام خمینیؒ کی تحریک کا عظیم کام قوموں کو بیدار کرنا تھا، علامہ محمد رضا شیروانی

 فلسطینی عوام کو 1967 کی متعین کردہ سرحدوں کے اندر اپنا ملک بنانا چاہیے۔

اس وقت غزہ میں 70 فیصد سے زائد رہائشی عمارتیں امریکہ کی مدد سے تباہ ہو چکی ہیں۔

فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے غزہ میں جنگ بندی کے خلاف امریکہ کے ویٹو اور فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت پر تنقید کرتے ہوئے تاکید کی، امریکہ کو فلسطینی اتھارٹی کے اثاثوں کو بحال کرنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنا چاہیے۔

غزہ کو تباہ کرنے میں اسرائیل کو امریکی حمایت کا ذکر کرتے ہوئے محمود عباس نے عرب ممالک سے کہا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات پر نظرثانی کریں اور تمام تعلقات کو ختم کر دیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button