مقبوضہ فلسطین

غزہ میں جنگبندی کے مذاکرات کیلئے موساد کے سربراہ دوحہ روانہ

اسرائیل کی جانب سے رفح پر حملے کے امکان میں اضافے کے بعد حالیہ ہفتے یورپی یونین نے غزہ میں بڑھتی سنگین انسانی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا مگر عملی طور پر تل ابیب کو جنگ سے باز رکھنے کیلئے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا۔

شیعیت نیوز : اسرائیل کی وزارت عظمیٰ کے دفتر نے خبردی کہ صیہونی رژیم کا ایک وفد موساد کے سربراہ "ڈیوڈ بارنیا” کی قیادت میں جمعہ کی صبح قطر روانہ ہو گا۔

صیہونی وفد کے اس دورے کا مقصد ثالثین کے ساتھ دوحہ میں ایک اجلاس کا انعقاد ہے تا کہ حماس کی قید سے اسرائیلی قیدیوں کو رہائی دلائی جا سکے۔

اس دوران ڈیوڈ بارنیا امریکی انٹیلیجنس ایجنسی CIA کے چیف "ویلیئم برونز”، قطر کے وزیراعظم "شیخ محمد بن عبد الرحمن بن جاسم آل ثانی” اور مصر کے انٹیلیجنس چیف "عباس کامل” سے ملاقاتیں کریں گے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے رفح پر حملے کے امکان میں اضافے کے بعد حالیہ ہفتے یورپی یونین نے غزہ میں بڑھتی سنگین انسانی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا مگر عملی طور پر تل ابیب کو جنگ سے باز رکھنے کے لئے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا۔

آج برسلز میں یورپی یونین کے رکن ممالک کے سربراہان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا جو مستقبل میں پائیدار جنگ بندی پر ختم ہو۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کے پاور پلانٹ پر ڈرون حملہ

یورپی یونین نے غزہ کی سنگین انسانی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم غزہ میں نہتے شہریوں کی اس قدر اموات پر تشویش ناک ہیں کہ جس کی اس سے قبل مثال نہیں ملتی۔

سوموار کے روز بھی موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا ایک وفد کی سربراہی کرتے ہوئے دوحہ گئے تھے تا کہ غزہ میں جنگ بندی اور فلسطینی مقاومتی گروہوں کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے پر مذاکرات ہو سکیں مگر انہیں کسی نتیجے کے بغیر ہی مقبوضہ سرزمین لوٹنا پڑا۔

صیہونی حکام نے یہ بھی خبر دی تھی کہ اسرائیل اپنے 40 قیدیوں کی رہائی کے بدلے چھ ہفتوں کی جنگ بندی پر رضامند ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button