شیعیت نیوز:مرکزی انجمن امامیہ گلگت بلتستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مرکزی انجمن امامیہ گلگت بلتستان نے سب سے پہلے عوامی ایکشن کمیٹی اور اس کے بعد حسینیہ سپریم کونسل نگر کی جانب سے اعلان کردہ گندم سبسڈی کے حوالے سے احتجاجی تحریک کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
عوامی ایکشن کمیٹی کے علاوہ بلتستان کوارڈنیشن کمیٹی، استور ایکشن کمیٹی، دیامر ایکشن کمیٹی اور دیگر نے گندم سبسڈی کے علاوہ بھی مطالبات سامنے رکھے تھے جن کی مرکزی انجمن امامیہ نے ہر فورم پر حمایت کی ہے اور اب بھی حمایت جاری ہے۔
دیامر کی عوام کی جانب سے حال ہی میں ایک مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہاں کے غریب عوام کو آٹے کی تقسیم میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہو رہے جس وجہ سے وہ احتجاجی دھرنا دینے پر مجبور ہیں جس کا ذکر مولانا عبد المالک صاحب دیامر نے مذاکرات کے دوران کیا تھا، اس حوالے سے مرکزی انجمن امامیہ اور حسینیہ سپریم کونسل نگر دونوں نے دیامر کے غریب عوام کے اس مطالبے کی حمایت کی تھی اور آج بھی حمایت جاری ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ البتہ حسینیہ سپریم کونسل نگر نے ایک ہی مطالبے کی بنیاد پر نگر کی غیر قوم کو گلگت شہر کی طرف پیدل مارچ کے لیئے آمادہ کیا تھا، مرکزی انجمن امامیہ نے حسینیہ سپریم کونسل نگر کی اخلاقی حمایت کا اعلان کیا، مذاکرات کے دوران بھی شامل رہی۔
صوبائی حکومت نے نگر قوم کے مطالبے کو تسلیم کر لیا جس پر حسینیہ سپریم کونسل نگر نے جوتل کے مقام پر اپنے احتجاجی مارچ کو ختم کر دیا۔ جس کے بعد بلتستان میں موجود مجلس وحدت المسلمین کے صوبائی سربراہ حجتہ الاسلام آغا سید علی رضوی نے حجتہ الاسلام آغا شیخ مرزا علی کے ساتھ رابطے کے بعد بلتستان کوارڈینیشن کمیٹی کے ساتھ مشاورت کے بعد احتجاجی دھرنے کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ جبکہ
دیامر استور شگر اور دیگر علاقوں کے ذمہ داران نے بھی دھرنے کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس حوالے سے منفی پروپیگینڈہ کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ملت جعفریہ گلگت بلتستان کے بزرگ علماء، اکابرین، سیاسی اور سماجی ذمہ دار افراد کے خلاف اپنے ہی سادہ لوح عوام کو گمراہ کرنے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔
کچھ ذمہ دار لوگ بھی اپنی تقاریر اور سوشل میڈیاء پیغامات کے ذریعے گلگت اور نگر کے درمیان نفرتیں پھیلانے کوشش کر رہے ہیں۔
انجمن امامیہ کے بیان میں اپیل کی گئی ہے کہ نوجوان کسی بھی حال میں نگر، بلتستان اور گلگت کے علماء اور نگر سپریم کونسل کے فیصلے کا احترام ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اس بات کا خیال رکھیں کہ کہیں کسی بھی منفی پروپیگنڈے کا حصہ بن کر آپس میں نفرتیں نہ پھیلائیں۔ نگر اور بلتستان کی غیور عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کی بجائے اگر منفی پروپیگنڈہ کیا جائے تو یہ احسان فراموشی کے مترادف عمل ہوگا۔
مرکزی انجمن امامیه گلگت بلتستان حسینه سپریم کونسل نگر، حجت الاسلام علامہ شخ مرزا علی، چیئرمین ڈاکٹر مستان علی اور نگر قوم کے تمام سیاسی و سماجی رہنماؤں نگر کی غیور اور مدبر عوام، بلتستان کوارڈینیشن کمیٹی کے سربراہ محترم غلام حسین اظہر، سربراہ مجلس وحدت المسلمین آغا سید علی رضوی اور بلتستان کی غیرت مند قوم کو پورے گلگت بلتستان کے غریب عوام کے حق کے لیئے طاقت اور حکمت سے جنگ لڑنے پر مبارک باد پیش کرتی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ساتھ ہی گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت اور ڈپٹی کمشنر گلگت کو بھی ان حالات کو بہتر انداز میں مذاکرات کے ذریعے حل کرنے میں کردار ادا کرنے پر مبارک باد پیش کرتی ہے اور ساتھ ہی صوبائی حکومت سے توقع رکھتی ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے چارٹر آف ڈیمانڈ کے حوالے سے بھی جلد از جلد مذاکراتی کمیٹی تشکیل دیگر راہ حل تلاش کر یگی۔ عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات جو کہ عوامی مطالبات ہیں ان پر بھی صوبائی حکومت جلد از جلد مذاکرات شروع کرے۔
مرکزی انجمن امامیہ گلگت بلتستان اپنی ذیلی انجمنوں کا بھی شکریہ ادا کرتی ہے جنہوں نے احتجاجی دھرنوں اور ریلیوں میں شریک لوگوں کے لیئے کھانے پینے اور راشن کے انتظامات کیئے۔ بالخصوص انجمن امامیہ دنیور، انجمن امامیه جوتل، انجمن امامیه نومل، انجمن امامیہ گورو جگلوٹ، انجمن امامیہ رحیم آباد اور ان کے علاوہ تمام یوتھ جنہوں نے ان انجمنوں کے ساتھ بھر پور تعاؤن کیا۔