جب تک دشمن جنگ بندی پر کاربند ہے ہم اس پر کاربند رہیں گے، سرایاالقدس

شیعیت نیوز: فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے عسکری ونگ سرایاالقدس کے ترجمان نے غزہ میں عارضی جنگ بندی کے نفاذ کے پہلے دن اس بات پر زور دیا کہ سرایا القدس اور دیگر مزاحمتی دھڑوں نے 48 روزہ لڑائی کے دوران مقبوضہ بستیوں کو سینکڑوں میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
الجزیرہ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ابو حمزہ نے مزید کہا کہ لبنان میں اسلامی مزاحمت نے دشمن کے خلاف مرتکز اور مہلک حملے کیے ہیں اور جو آنے والا ہے وہ اس سے بڑا ہوگا۔ ہم جنگ بندی کے دوران اور جب تک دشمن اس پر عمل کرتا ہے، اپنی فوجی اور میزائل کارروائیاں معطل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : بین الاقوامی اداروں کے دوہرے معیار، صیہونی جرائم سے واضح ہو گئے ، محمد اسلامی
سرایاالقدس کے ترجمان نے کہا کہ ہم اپنے قیدیوں کو غاصبوں کے ہاتھ میں نہیں چھوڑیں گے اور ہم اپنے مقاصد کے حصول تک یہ جنگ جاری رکھیں گے۔ فلسطین کی طرف سے، ہم عراق اور یمن کے عظیم مزاحمتی دھڑوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
آج صبح شروع ہونے والے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے معاہدے میں غزہ سے 50 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں 150 فلسطینیوں کی قابض جیلوں سے رہائی بھی شامل ہے۔ آج غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں انسانی امداد، امداد، طبی سامان اور ایندھن لے جانے والے سینکڑوں ٹرک داخل ہوئے۔
عبرانی اخبار Yedioth Aharanot نے ایک گھنٹہ قبل اطلاع دی تھی کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت ڈیمون جیل سے 24 خواتین قیدیوں اور میگدو جیل سے 15 فلسطینی بچوں کو اوفر جیل منتقل کیا گیا ہے۔
فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ نے بھی اس بات پر زور دیا کہ مزاحمت صہیونی دشمن کو وسیع پیمانے پر تمام قیدیوں کے تبادلے پر رضامندی پر مجبور کر دے گی۔