مقبوضہ فلسطین

حماس کی غزہ میں الشفا ہسپتال کے ڈائریکٹر ، ڈاکٹروں کی گرفتاری کی مذمت

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے الشفاء ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ اور ہسپتال میں موجود متعدد طبی عملے کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کی ایک نئی شکل قرار دیا ہے۔

جمعرات کو ایک بیان میں حماس نے اس گرفتاری کو ایک قابل نفرت اور اشتعال انگیز فعل قرار دیا جو صرف ایک ایسی ریاست کی طرف سے کیا گیا ہے جس نے انسانیت اور اخلاقیات کے تمام حدیں پار کردی ہیں۔ ڈاکٹروں کی گرفتاری کو اسرائیل کا سنگین اور وحشیانہ جرم قرار دیتے ہوئے طبی عملے اور الشفاء ہسپتال کے ڈائریکٹر سمیت تمام شہریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ میں زمینی جارحیت کے دوران اسرائیلی فوج کی 335 گاڑیاں اور ٹینک تباہ

بین الاقوامی اداروں بشمول انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن جن کے ساتھ ڈاکٹر محمد سلامہ الشفاء ہسپتال میں موجود باقی مریضوں اور زخمیوں کو نکالنے کے لیے رابطے میں تھے نے اسرائیلی قابض فوج پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا تاکہ ان کی رہائی کو یقینی بنایا جا سکے۔

اسرائیلی قابض فوج نے الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے ڈائریکٹر اور متعدد طبی عملے اور زخمیوں کو 20 گھنٹے کے جنوبی غزہ کی پٹی کے سفر پر جبری انخلاء کے دوران گرفتار کر لیا۔

الشفاء کمپلیکس کے ڈاکٹر خالد ابو سمرہ نے پریس بیانات میں تصدیق کی کہ اسرائیلی فوج نے مریضوں، ڈاکٹروں اور شہداء کے ساتھ اہل خانہ کے ساتھ غیر اخلاقی طرزعمل اپنایا۔

ابو سمرہ نے کہا کہ اسرائیلی قابض فوج نے الشفا کمپلیکس کے ڈائریکٹر اور متعدد ڈاکٹروں، بے گھر افراد اور بے شمار زخمیوں کو گرفتار کر لیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button