دنیا

یونیسیف نے غزہ پٹی بچوں کیلئے دنیا کا خطرناک ترین مقام قرار دیدیا

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ برائے اطفال (یونیسیف) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے غزہ پٹی کی صورت حال پر کہا ہے کہ غزہ پٹی بچوں کے لیے دنیا کا سب سے بڑا غیر محفوظ خطہ ہے۔

عالمی میڈیا نے خبر دی ہے کہ یونیسیف کے مطابق ہولناک بمباری اور تباہی سے آدھے سے زیادہ بچے ذہنی مسائل کا شکارہوگئے جنہیں فوری دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔

یونیسیف کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی کے بچے نرسریوں میں سخت حالات میں زندہ رہنے کے لیے جدوجہد کررہے ہیں، 10لاکھ بچے خوراک کے بحران کا شکار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : یمن سے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں صہیونی فوجی تنصیبات پر میزائل حملے

دوسری جانب اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے ایک پریس کانفرنس میں انتباہ دیا ہے کہ ایندھن کے فقدان سے غزہ میں حفظان صحت کے نظام کا شیرازہ بکھر جائے گا اور وبائی امراض پھیلنے کی راہ ہموار ہو گی ۔

انھوں نے کہا کہ غزہ میں صیہونی جارحیت کے علاوہ اس قسم کی صورت حال پیدا ہونے سے ایسے آٹھ لاکھ  فلسطینی بچوں کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہو جائے گا جو صیہونی جارحیت کے نتیجے میں بے گھر ہوئے ہیں۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ غزہ میں حکومت فلسطین کے اطلاع رسانی کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پر حالیہ صیہونی جارحیت کے نتیجے میں چودہ ہزار ایک سو اٹھائیس مظلوم فلسطینی عام شہری شہید ہوئے ہیں جن میں پانچ ہزار آٹھ سو چالیس بچے اور تین ہزار نو سو بیس عورتیں شامل ہیں۔

اس دفتر کے اعلان کے مطابق چھے ہزار آٹھ سو سے زائد دیگر فلسطینی لاپتہ اور یا عمارتوں کے ملبوں کے نیچے دبے ہوئے ہیں ۔ اسی طرح تینتیس ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جن میں پچھہتر فیصد سے زائد عورتیں اور بچے شامل ہیں۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی بمباری میں 15 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور 33 ہزار سے زیادہ زخمی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button