دنیا

فرانسیسی صدر میکرون نے صیہونی حکومت کے خلاف اپنے بیانات کو واپس لے لیا

شیعیت نیوز: اتوار کے روز فرانسیسی صدر میکرون نے اسرائیلی صدر اسحاق ہرتزوگ کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے ایک برطانوی نیوز چینل کو دیا گیا اپنا حالیہ انٹرویو واپس لے لیا، اس انٹرویو پر صیہونیوں کی طرف سے شدید تنقید کی گئی تھی۔

ہرتزوگ کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق اس ٹیلی فونک گفتگو میں امانوئل میکرون نے دعویٰ کیا کہ وہ حماس کے خلاف اسرائیل کے حملے میں معصوم فلسطینی شہریوں پر ہونے والے ظلم و ستم کا ذمہ دار اسرائیل کو نہیں سمجھتے۔

یاد رہے کہ ہفتے کی صبح فرانس کے صدر نے صیہونی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ غزہ میں عام شہریوں پر بمباری بند کرے۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ کا مرکزی اسپتال الشفا مکمل طور پر غیر فعال ہوچکا ہے، عالمی ادارہ صحت

برطانوی سرکاری میڈیا بی بی سی کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں میکرون نے کہا تھا کہ اسرائیل کو غزہ میں بچوں اور خواتین کا قتل عام بند کرنا چاہیئے۔

الیزہ پیلس میں ہونے والے اس انٹرویو میں میکرون نے کہا تھا کہ اس بمباری کا ’’کوئی جواز‘‘ نہیں ہے اور جنگ بندی اسرائیل کے فائدے میں ہے۔

فرانسیسی صدر کا یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ وہ اسرائیل کے ’’اپنے دفاع‘‘ کے حق کو تسلیم کرتے ہیں، کہنا تھا کہ میں ان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ یہ بمباری بند کر دیں۔

فرانسیسی صدر میکرون کی جانب سے غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں کا قتل عام روکنے کی درخواست کے جواب میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا تھا کہ غزہ میں لوگوں کی ہلاکتوں کی ذمہ دار حماس ہے اور اس حوالے سے تل ابیب کی مذمت نہیں کی جانی چاہیئے۔

نیتن یاہو نے غزہ پر بمباری روکنے کے لیے فرانسیسی صدر کی درخواست کا یوں جواب دیا کہ غزہ کے بچے، عورتیں اور بوڑھے تو کہتے ہیں کہ شہریوں کی ہلاکتوں کی ذمہ دار حماس ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button