دنیا

غزہ کا مرکزی اسپتال الشفا مکمل طور پر غیر فعال ہوچکا ہے، عالمی ادارہ صحت

شیعیت نیوز: عالمی ادارہ صحت نے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں غزہ کے مرکزی اسپتال الشفا کے غیر فعال ہونے کی تصدیق کردی۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہےکہ غزہ کا مرکزی اسپتال الشفا اب مکمل طور پر غیر فعال ہوچکا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا ہے کہ الشفا اسپتال اور اس کے اطراف مسلسل فائرنگ اور بمباری کی جارہی ہے جس نے پہلے سے تشویشناک حالات کو مزید بدترین بنادیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق الشفا اسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہےکہ انہیں خدشہ ہے کہ نئے پیدا ہونے والے تقریباً 36 بچے انتہائی نگہداشت میں علاج کی سہولت نہ ملنے پر جان سے جاسکتے ہیں۔

ایک امدادی تنظیم کے مطابق الشفا اسپتال میں پیدا ہونے والے درجنوں پری میچور بچوں کو کسی محفوظ مقام پر منتقل کرنا انتہائی مشکل ہے۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ میں صہیونی جارحیت، جاں بحق ہونے والے کارکنوں کی یاد میں اقوام متحدہ کا پرچم سرنگوں

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں میں اقوام متحدہ کے دسیوں اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اینٹونیو گوتریش نے کہا کہ غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں کے دوران اس بین الاقوامی ادارے نے اپنے ایک سو ایک ساتھیوں کو کھو دیا ہے۔

واضح رہے کہ اپنے دفاع کی آڑ میں مغرب کی طرف سے صیہونی حکومت کی حمایت فلسطینی عورتوں اور بچوں کے بے رحمانہ قتل عام کا جواز اور سبب بنی ہے۔

غزہ میں فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کی فوج کے حملوں میں سات اکتوبر دو ہزار تئیس سے اب تک گیارہ ہزار دو سو آٹھ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں چار ہزار پانچ سو چھ بچے، تین ہزار ستائیس عورتیں اور چھ سو اٹھتر بوڑھے افراد شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button