مقبوضہ فلسطین

غزہ میں اسرائیلی فوج کی جاری جارحیت ، 9061 شہداء میں 3760 بچے اور 2326 خواتین شامل

شیعیت نیوز: فلسطینی وزارت صحت نے جمعرات کے روز بتایا ہے کہ سات اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی فوج کی جاری جارحیت میں اب تک 9061 افراد شہید جن میں 3760 بچے اور 2326 خواتین شامل ہیں۔

غزہ وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ اسرائیلی فوج کی جاری جارحیت سے 32 ہزار فلسطینی شہری کو مختلف زخم آئے، زخمیوں میں بھی 70 % تعداد بچوں اور عورتوں کی ہے۔

اشرف القدرہ کے بقول گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 15 قتل عام کر چکا ہے، جن  میں شہدا کی تعداد 256 ہو گئی ہے۔

انہوں نے انڈونیشی اور الشفاء ہسپتال میں جنریٹر بند ہونے کے بعد صحت کے تباہ کن بحران پیدا ہونے کی وارننگ جاری کی ہے۔

انہوں نے تمام متعلقہ حلقوں سے اپیل کی ہے وہ غزہ میں فوری طور پر ادویہ اور ضروری میڈیکل سامان بھجوائیں کے لیے راستے کھلوائیں۔

یہ بھی پڑھیں : تونس: اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو جرم قرار دینے کا مسودہ تیار

دوسری جانب غزہ پٹی پر غاصب اسرائیلی فوج کی جاری جارحیت میں دو ہزار سے زیادہ اسکولی بچوں کی شہادت کی خبریں موصول ہوئی ہے۔

غزہ میں فلسطینی حکومت کے پریس دفتر کے مطابق غزہ پٹی پر غاصب اسرائیلی فوج کے حملوں کے آغاز سے اب تک مختلف جماعتوں کے 2510 اسکولی بچے شہید ہوگئے ہی۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق غزہ پٹی میں واقع فلسطینی حکومت کے پریس دفتر کے ترجمان نے بتایا کہ غاصب اسرائيلی حکومت کی جارحیت شروع ہونے کے بعد سے اب تک 82 سرکاری اور دسیوں سروسز مراکز غاصبوں کی وحشیانہ بمباری میں تباہ ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے گزشتہ چند دن کے دوران غزہ اور نابلس کے کئی اسکولوں اور اسپتالوں پر شدید حملے کئے ہیں۔

ابھی چند دن پہلے ہی غاصب صیہونی فوج نے غزہ میں واقع مشہور اسپتال المعمدانی کو شدید بمباری کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد شہید ہوکئے تھے۔ غاصب صیہونی فوج غزہ پٹی اور غرب اردن میں کئی مسجدوں اور گرجاگھروں کو بھی اپنی جارحیت کا نشانہ بنا چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button