مشرق وسطی

تونس: اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو جرم قرار دینے کا مسودہ تیار

شیعیت نیوز: تونس کی پارلیمنٹ نے حال ہی میں ایک بل پر بحث شروع کی ہے جس کے تحت اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا جرم قرار دیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق مسودہ بل میں ’معمول‘ کی تعریف ’صہیونی وجود کا اعتراف یا اس کے ساتھ بالواسطہ یا بلاواسطہ تعلقات قائم کرنے‘ کے طور پر کی گئی ہے، ایک ایسا جرم جس کو ’سنگین غداری‘ قرار دیا جائے گا۔

متن کے مطابق جو بھی شخص ’معمول کے جرم‘ کا مرتکب پایا گیا اسے چھ سے دس سال قید اور دس ہزار سے ایک لاکھ تیونسی دینار (3,000 سے 30,000 یورو) کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ دوبارہ جرم کرنے والے کو عمر قید ہو گی۔

تونس کی پارلیمانی اسپیکر برہم بودربالا نے سیشن کے آغاز پر قانون سازوں کو بتایا کہ ’اس معاملے پر صدر، پارلیمنٹ اور رائے عامہ کے درمیان مکمل اتفاق ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ فلسطین کو دریا سے سمندر تک آزاد کیا جانا چاہیے اور یہ کہ ایک فلسطینی ریاست قائم کی جانی چاہیے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔‘

یہ بھی پڑھیں : مسلمانوں کے قتل عام کے دوران اسرائیل میں مسلم ممالک کے سفیر کیا کر رہے ہیں؟

دوسری جانب تونس کی ٹینس سٹار اُنس جابر نے ڈبلیو ٹی اے فائنل کی انعامی رقم کا کچھ حصہ فلسطینیوں کے لیے عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اُنس نے چیک کھلاڑی مارکٹا ونڈروسووا سے ومبلڈن فائنل میں شکست کا بدلہ لیتے ہوئے ڈبلیو ٹی اے کے اہم میچ میں کامیابی حاصل کی تھی۔

اخباری اطلاعات کے مطابق سیزن کے اختتامی چیمپیئن شپ میں اپنی جیت کے بعد کورٹ میں بات کرتے ہوئے اُنس جابر جذباتی ہو گئیں اور اپنے آنسو نہ روک پائیں۔

گرینڈ سلیم فائنل میں پہنچنے والی واحد عرب خاتون نے کہا کہ ’میں اس جیت سے بہت خوش ہوں لیکن میں کچھ عرصے سے افسردہ ہوں۔‘

غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا تذکرہ کرتے ہوئے نم آنکھوں سے انہوں نے کہا کہ ’دنیا کے موجودہ حالات پر میں ناخوش ہوں۔‘

انہوں نے کہا کہ بچوں کو ہر روز مرتے ہوئے دیکھنا بہت مشکل ہے۔

ان کے بقول: ’یہ دل دہلا دینے والا ہے۔ اس لیے میں نے اپنی انعامی رقم کا کچھ حصہ فلسطینیوں کی مدد کے لیے عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’جو کچھ (غزہ میں ہو رہا ہے) اس وجہ سے میں اس جیت سے خوش نہیں ہو سکتی۔ مجھے افسوس ہے۔ یہاں ٹینس کے بارے میں بات ہونی چاہیے لیکن ہر روز ویڈیوز دیکھ کر میں بہت افسردہ ہوں۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’مجھے افسوس ہے لیکن یہ کوئی سیاسی پیغام نہیں ہے، یہ صرف انسانیت کے لیے ہے۔ میں اس دنیا میں امن چاہتی ہوں اور کچھ نہیں۔‘

متعلقہ مضامین

Back to top button