دنیا

صہیونی حکومت غزہ پر زمینی حملہ ملتوی کرنے پر مجبور، نیویارک ٹائمز

شیعیت نیوز: مقاومتی محاذ کی جانب سے درپیش خطرات کے باعث ہفتے کی رات زمینی حملہ کا صہیونی منصوبہ ملتوی کیا گیا۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق صہیونی حکومت نے فلسطین کے خلاف جارحیت کی انتہا کرتے ہوئے ہفتے کی رات کو غزہ پر زمینی حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن عین وقت پر منصوبے کو نامعلوم وجوہات کی بناپر ملتوی کیا گیا۔

امریکی جریدے نیویارک ٹائمز کے مطابق صہیونی حکومت کو اندرونی اور بیرونی ذرائع سے سنجیدہ نوعیت کی وارننگ ملی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ غزہ پر زمینی حملے کی صورت میں غاصب فوج غزہ کی دلدل میں پھنس جائے گی۔

مبصرین نے انتباہ کیا تھا کہ اسرائیلی انتہا پسند حکومت غزہ پر زمینی حملے کی غلطی کرنے سے باز رہے۔

بعض ذرائع نے کہا ہے کہ غزہ پر ہفتے کی رات ہونے والے متوقع حملہ موسمی حالات کی وجہ سے ملتوی کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ کے رہائشی علاقے ملیامیٹ اور مردہ خانے لاشوں سے بھر گئے، مارٹن گریفتھس کی وارننگ

دوسری جانب فلسطینی استقامت اور اسرائيل کے درمیان ہونے والی لڑائی سے متعلق بند کمرے میں ہونے والا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا دوسرا اجلاس بھی کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگيا۔

اس اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل آنٹونیو گوٹریش نے کہا کہ وہ خطے میں کشیدگی کم کرنے کےلئے تمام فریقوں اور ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے غزہ خالی کرنے کے بارے میں اسرائيل کی جانب سے دی جانے والی ڈیڈلائن پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس حکومت کا ہر طرح کا اقدام انسانی المیئے پر منتج ہوسکتا ہے۔

گوٹریش نے غزہ پٹی تک انسان دوستی پر مبنی رسائی اور بغیر کسی رکاوٹ کے امداد کی سپلائی کا راستہ ہموار کرنے اور انسانی حقوق کی پابندی پر تاکید کی۔

کہا جا رہا ہے کہ اس اجلاس کے دوران کشیدگی کا دائرہ مغربی کنارے اور لبنان تک پھیلنے کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا گيا۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے ویسیلی نیبنزیا نے اقوام متحدہ کو ایک قرارداد پیش کی جس کے مطابق مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں فوری طور پر جنگ بندی پر زور دیا گیا ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے نے سلامتی کونسل کا اجلاس بند کمرے میں بلائے جانے پر شدید تنقید کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button