بیت المقدس میں گرفتاریاں، شہر بدری اور مکانات مسماری کی مہم میں تیزی

شیعیت نیوز: اسرائیلی قابض فوج اور یہودی آباد کاروں نے سال کے آغاز سے ہی مسجد اقصیٰ اور مقبوضہ بیت المقدس کے خلاف اپنی خلاف ورزیوں میں اضافہ کیا ہے۔ ان خلاف ورزیوں کا مقصد القدس میں بسنے والے فلسطینیوں پر عرصہ حیات تنگ کرنا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین ’’معطی‘‘ نے 2023 کے آغاز سے اس اکتوبر کے آغاز تک 41,989 انتہا پسند آباد کاروں کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر حملے کی نگرانی کی ہے۔
یہودیوں کے مذہبی تہواروں کے دوران آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ میں بڑے پیمانے پر دراندازی کی جو کہ گذشتہ ستمبر میں اور اس اکتوبر کے آغاز تک جاری رہی۔
یہ بھی پڑھیں : شوفا گاؤں اور حوارہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے تین فلسطینی شہید
یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ میں مذہبی رسومات کی ادائیگی کے دوران نہ صرف تلمودی تعلیمات کے مطابق رسومات ادا کیں بلکہ مسجد میں موجود نہتے فلسطینی نمازیوں خواتین اور بچوں پر بھی تشدد کیا۔
انفارمیشن سینٹرنے مسجد اقصیٰ کے خلاف قابض صیہونی ریاست کی طرف سے کی جانے والی 212 خلاف ورزیوں کو رپورٹ کیا ہے جب کہ 73 فلسطینیوں کو مسجد سے بے دخل کیا۔
القدس کے 1,024 شہریوں کو حراست میں لیا گیا۔ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے 86 مکانات اور سہولیات کو مسمار کیا گیا۔ یروشلم میں 145 چھاپے مارے گئے۔ جب کہ شہر میں 201 فکسڈ یا موبائل رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔
القدس کے فلسطینی نمازیوں اور مرابطین کی ثابت قدمی اور مقدس مقامات کی حمایت میں مغربی کنارے میں مزاحمت کی بڑھتی ہوئی کیفیت میں اسرائیلی قابض فوج مسجد اقصیٰ اور مقدس شہر میں نیا اسٹیٹس کو مسلط کرنے کی کوشش کررہی ہے۔