عراق

ہم بغداد اور تہران کے درمیان سیکورٹی معاہدے کی پاسداری کرتے ہیں، نیچروان بارزانی

شیعیت نیوز: عراقی کردستان علاقے کے سربراہ نیچروان بارزانی نے خطے میں دہشت گرد اور علیحدگی پسند گروہوں کو غیر مسلح کرنے کے حوالے سے بغداد اور تہران کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی پاسداری پر تاکید کی۔

عراقی کردستان کے علاقائی صدر نیچروان بارزانی نے آج آسٹریا کے وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ عراقی سرزمین کے ایک حصے کے طور پر، ہم تہران اور بغداد کے درمیان ہونے والے سیکورٹی معاہدے کی پاسداری کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ عراق کا کردستان علاقہ کسی بھی پڑوسی ملک کے لیے خطرہ بنے۔

یہ بھی پڑھیں : نواسہ رسولؑ کی زیارت تمام مسلمانوں کے مقدسات میں شامل ہے، سید غفران کاظمی

نیچروان بارزانی نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ایران اور عراق کے درمیان طے پانے والے سیکورٹی معاہدے کے فریم ورک کے اندر اور بغداد کے تعاون اور ہم آہنگی سے اہم اقدامات کئے گئے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ ان اقدامات سے سیکورٹی اور فوجی مسائل پیدا نہیں ہوں گے۔

عراق کے کردستان ریجن کے سربراہ نے اپنی رائے کی بنیاد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عراق کے کردستان ریجن میں ان گروہوں کے خلاف ایران کی طرف سے فوجی آپریشن کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد باقری نے بھی 21 جولائی 1402 کو پاسداران انقلاب اسلامی کی زمینی افواج کے کمانڈروں کی کانفرنس میں کہا کہ اگر عراق دہشت گرد گروہوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کرتا ہے عراق کے کردستان ریجن میں ستمبر تک ان گروپوں کے خلاف آپریشن کیا جائے گا۔ہم طاقت کو دہرائیں گے۔

باقری نے کہا کہ عراق کے شمال میں آباد ہونے والے علیحدگی پسند گروہ عدم تحفظ کی صورت حال پیدا کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button