مقبوضہ فلسطین

دو فلسطینی قیدی فلسطینی اتھارٹی کے عقوبت خانے سے رہا

شیعیت نیوز: فلسطینی اتھارٹی کے حکام نے دو فلسطینی قیدیوں عنان بشکار اور عبدالرحمن رشدان کو کئی روز تک جاری رہنے والی سیاسی قید کے بعد رہا کردیا۔ اس دوران ان دونوں نے بلا جواز سیاسی گرفتاری کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔

انسانی حقوق کے ذرائع کے مطابق سکیورٹی گارڈ نےاسرائیلی جیلوں سے رہا کیے گئے فلسطینی قیدی عنان بشکار کو گرفتاری کے 7 دن بعد ضمانت پر رہا کیا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ فلسطینی اتھارٹی کےحکام نے رہائی پانے والے فلسطینی قیدی عبدالرحمان رشدان کو بھی 8 دن تک حراست میں رکھنے کے بعد رہا کیا۔ ان کا تعلق عینباس گاؤں سے ہے۔

سابق اسیرعنان بشکار نے تقریباً 10 سال قابض اسرائیل کی جیلوں میں گزارے۔ ان کے خاندان کے کئی افراد قابض صیہونی ریاست کی جیلوں میں قید ہیں۔

اسے قابض اسرائیلی فورسز نے 13/12/2018 کو گرفتار کیا تھا۔ قابض افواج نے ان پر مسلح تصادم میں مارے جانے والے شہید اشرف نعلوا کو پناہ دینے کا الزام عائد کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : دو سالہ طالبان کے اقتدار میں 200 سے زائد افغان فوجیوں کو مارا گیا، اقوام متحدہ

دوسری جانب قابض اسرائیلی فوجی عدالت نے متعدد فلسطینی قیدیوں کے خلاف فیصلے جاری کیے جن میں انتظامی حراست کے احکامات جاری کرنے، انتظامی منتقلی اور حراست میں توسیع شامل ہے۔

قیدیوں کے انفارمیشن آفس نے مختصر بیانات میں کہا کہ قابض فوجی عدالت نے قیدی محمد خمایسا کو جن کا تعلق جنین سے ہے کو 6 ماہ کے لیے انتظامی حراست میں منتقل کر دیا۔

محمد خمایسہ جنین کے مغرب میں واقع قصبے الیامون سے تعلق رکھنے والے ایک سابق قیدی ہیں اور وہ 15 سال قابض صیہونی ریاست کی جیلوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔

عدالت نے بیت لحم کے جنوب میں واقع الخضر قصبے سے تعلق رکھنے والے دو قیدیوں قصے عمر صبیح کو 6 ماہ کے لیے اور زخمی لڑکے ابی ابو ماریہ (18 سال) کو بیت امر کو پانچ ماہ کا انتظامی حراست کا حکم بھی جاری کیا۔

قیدیوں کے انفارمیشن آفس کے مطابق حیفہ کی عدالت نے عکر سے کارکن حسن نداف کی نظر بندی میں اگلے اتوار تک توسیع کر دی۔

عوفر ملٹری کورٹ نے رام اللہ سے قیدی محمد ریان کی حراست میں 18 اکتوبر تک اور نوجوان یوسف عبدالفتاح ربیعی کی حراست میں اگلی جمعرات تک توسیع کر دی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button