دنیا

روس یوکرین جنگ کے حوالے سے امریکی رکن پارلیمنٹ ٹیلر گرین کے ہوش ربا انکشافات

شیعیت نیوز: امریکی کانگریس میں ایک ری پبلکن رکن ٹیلر گرین نے کہا ہے کہ روس کے خلاف امریکی پابندیاں شکست سے دوچار ہوئی ہیں۔

امریکی کانگریس میں خاتون ری پبلکن رکن ٹیلر گرین نے کہا ہے کہ امریکہ اب تک 113 ارب ڈالر خرچ کر چکا ہے اور ہرماہ یوکرین کو ایک ارب ڈالر فراہم کر رہا ہے۔ جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن یوکرین کومزید 20 ارب ڈالر فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن نتیجہ یہ نکلا ہے کہ روس اور زیادہ دولتمند ہوا ہے اور خود امریکہ اور زیادہ غربت کا شکار ہو کر کھربوں ڈالر کا مقروض ہو چکا ہے۔

اس سے قبل سوئیس بینک یو بی ایس نے رپورٹ دی تھی کہ 2022 میں امریکی دولت میں تقریبا 5 اعشاریہ 9 ٹریلین ڈالر کی کمی ہوئی ہے جبکہ روس کے 6 سو ارب ڈالر مزید بڑھے ہیں۔

ٹیلر گرین نے اس سے قبل یوکرین کو ہتھیار فراہم کئے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یوکرین کو جنگ کی نہیں بلکہ امن کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سویڈن میں پولیس کی حفاظت میں قرآن مجید کی پھر سے بے حرمتی، مسلم ممالک کو سوچنا ہوگا

دوسری جانب ایک نئے سروے کے نتائج بتاتے ہیں کہ امریکی شہری اس ملک کے صدر کی کارکردگی سے غیر مطمئن ہیں۔

اسپوتنک نے خبر دی ہے کہ اے پی این او آر سی اوپینین ریسرچ سینٹر کے نئے سروے کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ صرف 36 فیصد امریکیوں کا خیال ہے کہ صدر جو بائیڈن امریکہ کی معیشت کو سنبھالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

جب کہ 64 فیصد امریکیوں نے اقتصادی میدان میں بائیڈن کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

اس سروے کے نتائج سے ظاہر ہوا کہ صرف 42 فیصد امریکی اپنے ملک کے صدر کی مجموعی کارکردگی کو تسلیم کرتے ہیں۔

نیز، اس سروے کے نتائج بتاتے ہیں کہ بائیڈن کی مقبولیت 50 فیصد سے نیچے گرتی جارہی ہے۔

سروے نے یہ بھی ظاہر کیا کہ صرف 24 فیصد امریکی چاہتے ہیں کہ بائیڈن 2024 میں دوسری مدت کے لیے انتخاب لڑیں۔

جب کہ بائیڈن کو اپنی پارٹی کے ارکان میں بھی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہے۔

واضح رہے کہ اس پول میں ڈیموکریٹک پارٹی کے 55 فیصد شرکاء نے کہا کہ وہ موجودہ صدر کو 2024 کے انتخابات کے امیدوار کے طور پر دوبارہ دیکھنا نہیں چاہتے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button