دنیا

ایران کے ساتھ دفاعی میدان میں تعاون کےلئے تیار ہیں، چینی وزیر دفاع

شیعیت نیوز: چین کے وزیر دفاع نے اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک دفاع اور سیکورٹی کے میدان میں شنگھائی تعاون تنظیم کی حدود میں ایران کے ساتھ دفاعی تعاون کےلئے تیار ہے۔

چین کی وزارت دفاع نے شنگھائی تعاون تنظیم کے دو نئے ممبران ایران اور بیلاروس کے ساتھ دفاعی میدان میں باہمی تعاون پر آمادگی کا اعلان کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ماسکو میں بین الاقوامی سیکورٹی کانفرنس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے چین کے وزیر دفاع شانگ فو نے مزید کہا کہ چین پہلے کی طرح شنگھائی تعاون تنظیم کے ممبران ممالک کے درمیان سیکورٹی اور دفاعی تعاون کےلئے فعال طور پر کردار ادا کرنے کےلئے تیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سلامتی کونسل نے ایران میں حرم شاہچراغ میں دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی

شانگ فو نے کہا کہ بیجنگ، شنگھائی تعاون تنظیم کے تمام ممالک کے ساتھ اسلحہ کے کنٹرول اور پھیلاؤ کو روکنے کے سلسلے میں تعاون کرنے کے لئے تیار ہے۔

چین کے وزیر دفاع نے کہا کہ اختلاف نظر سے بچنا محال ہے لیکن ہمیں کھل کر اور صریح بات کرکے اختلافات کو حل کرنا چاہیے۔

چین بین الاقوامی طور پر مذاکرات اور جنگ بندی کے سلسلے میں کوششیں کر رہا ہے اور ان میں مدد فراہم کر رہا ہے۔

دوسری جانب بیلاروس کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں ڈائریکٹ نیٹو سے جنگ کرنے کا امکان ہے۔

رشیا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق بیلاروس کے وزیر دفاع ویکٹر خرنین نے کہا ہے کہ یوکرین میں جنگ، مغرب اور مشرق کے درمیان عالمی جنگ میں بدل گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک میں دفاعی اخراجات میں اضافے سے یہ نتیجہ واضح طور پر سامنے آتا ہے کہ آنے والے دنوں میں نیٹو کے ساتھ ڈائریکٹ جنگ کا احتمال موجود ہے۔

رپورٹ کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پوٹین نے مارچ کے مہینے میں اعلان کیا تھا کہ برطانیہ کی جانب سے یوکرین کو یورینیم کے حامل اسلحہ کی فراہمی کے جواب میں، روس، بیلاروس میں ایٹمی ہتھیار مستقر کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button