مشرق وسطی

جمہوری مصر ، اُردن اور فلسطین کے سربراہان کا اسرائیل کے خاتمے پر زور

شیعیت نیوز: جمہوری مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی، اردن کے بادشاہ عبدالله دوم اور فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے ایک مشترکہ اجلاس منعقد کیا۔

یہ اجلاس جمہوری مصر کے شہر العلمین میں ہوا۔ اس نشست میں فلسطین سے متعلق پیشرفت اور اس کے تناظر میں علاقائی و عالمی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔

اس موقع پر ایک مخصوص شیڈول کے تحت فلسطینی سرزمین سے صیہونی قبضے کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

اجلاس کے شرکاء نے فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور 1967ء کی حدود کے مطابق بیت المقدس کو دارالخلافہ قرار دیتے ہوئے ایک خود مختار فلسطینی ریاست کی تشکیل کا عزم کیا۔

یہ بھی پڑھیں : افغانستان کے صوبے خوست میں دھماکہ، 10 افراد ہلاک و زخمی

تینوں سربراہان مملکت نے بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں فلسطینی مہاجرین کے مسائل کے حل اور دو ریاستی حل فارمولا کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔

اس دوران عبدالفتاح السیسی اور بادشاہ عبدالله دوم نے محمود عباس کو تمام شعبوں میں فلسطینی عوام کے مفادات کی حفاظت پر اپنی حمایت کا یقین دلایا۔

تینوں عرب رہنماوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین کا حل، ایک منصفانہ و جامع قیام امن کے لئے اسٹریٹجک آپشن خطے کی اہم ضرورت ہے جسے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

نیز بین الاقوامی قوانین و قرار دادوں کے تحت فلسطینیوں کے ساتھ صیہونی حکومت کی جانب سے کئے گئے معاہدوں بالخصوص شرم الشیخ اور العقبہ کانفرنسوں میں طے پانے والی مفاہمتوں کی عملداری پر زور دیا گیا۔

اس نشست کے اختتام پر صیہونی حکومت کی جانب سے فلسطینی عوام کے حقوق کی پامالی پر ایک مذمتی بیان جاری کیا گیا۔

اس بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کے جارحانہ اقدام دو ریاستی حل فارمولا کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

تینوں رہنماوں نے مسجد اقصیٰ پر حملے روکنے کا مطالبہ کیا اور اس تاریخی مسجد کی زمان و مکان کے اعتبار سے کسی بھی تقسیم کو مسترد کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button