دنیا

صہیونی فوج بحران کا شکار، ایک اور فوجی اہلکار کی خودسوزی

شیعیت نیوز: خودسوزی کی وجہ سے ہلاک ہونے والے فوجی اہلکار کی تدفین کے بعد اس کے ساتھی اہلکار نے بھی خودکشی کرلی۔

سما کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی کفیر یونٹ سے تعلق رکھنے والے اہلکار نے حالات سے دلبرداشتہ ہوکر خودکشی کا اقدام کیا ہے۔

چینل 12 نے رپورٹ دی ہے کہ کفیر یونٹ کے اہلکار اور دونیو نے پیر کی سہ پہر کو خودکشی کرکے موت کو گلے لگالیا۔

چینل کے مطابق یہ واقعہ اس فوجی اہلکار کی تدفین کے ایک روز بعد پیش آیا ہے جب 2014 میں غزہ میں ہونے والی جنگ سے متاثر اور مشکلات کا شکار فوجی اہلکار نے خود کو آگ لگادی تھی۔

جنوبی علاقے میں مقیم فوجی اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دو روز پہلے ہلاک ہوگیا تھا۔

یدیعوت احارونوت کے مطابق اسرائیلی فوج نے خودسوزی کرنے والے بارکلف کی موت کی تصدیق کی ہے۔

بارکلف نے وزیرجنگ سے درخواست کی تھی غزہ جنگ کی وجہ سے ان کو نفسیاتی اور جسمانی مشکلات کا سامنا ہے لہذا ان کا خصوصی اہلکاروں کی فہرست میں شامل کیا جائے۔

وزارت جنگ کی طرف سے درخواست مسترد کرنے کے بعد فوجی اہلکار انتہائی دلبرداشتہ تھا اسی لئے انہوں نے خودسوزی کا انتہائی قدم اٹھالیا۔

یہ بھی پڑھیں : ٹرمپ عدالت میں کتے کی طرح ڈرا ہوا تھا، نینسی پلوسی

دوسری جانب صیہونی فوج کے ایک سابق جنرل نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی فوج اس جنگ کےلئے آمادہ نہیں ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ عنقریب ہونے والی ہے۔

تسنیم نیوز نے عبری ذرائع ابلاغ کے حوالے سے خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی فوج کے سابق جنرل یتسحاق بریک نے کہا ہے کہ آئندہ چند ماہ میں ہونے والی ممکنہ سخت جنگ کےلئے صیہونی فوج آمادہ نہیں ہے کیونکہ فوج کو جو دھچکا لگا ہے، اس کے اثرات آئندہ کئی سالوں تک جاری رہیں گے۔

بریک نے مزید کہا کہ صیہونی سیاستدانوں کو جو کچھ فوج کے اندر ہو رہا ہے، اس سے کوئی غرض نہیں، سیکورٹی کابینہ نے بھی اس حوالے سے کوئی اجلاس نہیں بلایا اور سیکورٹی کونسل تو صیہونی وزیراعظم کے ذاتی کاموں کو انجام دینے والی کونسل بن کر رہ گئی ہے۔

صیہونی جنرل نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی فوج ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، ریزور فوج کی شرکت کے بغیر ہونے والی آئندہ کسی بھی جنگ میں زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button