دنیا

شرایط پوری کئے جانے کی صورت میں غلہ سمجھوتے میں واپس آسکتے ہیں، روس کا اہم اعلان

شیعیت نیوز: روس کے قصر کرملین کے ترجمان دیمتری پاسکوف نے کہا ہے کہ ماسکو، روس کی شرایط پوری کئے جانے کی صورت میں غلہ سمجھوتے میں فورا واپس لوٹ سکتا ہے۔

روس کے قصر کرملین کے ترجمان دیمتری پاسکوف نے کہا ہے کہ روس، بحیرہ اسود کے راستےعالمی منڈیوں کو روس اور یوکرین کی پیداواری بر آمدات میں سہولت فراہم کرنے کیلئےغلہ سمجھوتے میں واپس لوٹنے کیلئے آمادہ ہے۔

اس سے قبل اقوام متحدہ میں امریکی مستقل مندوب لندا تھوماس گرینفیلڈ نے کہا تھا کہ بحریہ اسود کے ذریعے گندم برآمدات سے متعلق مذاکرات میں روس واپس لوٹ سکتا ہے۔

غلہ درآمد کرنے والے ملکوں کی ضرورت کے غلے کی فراہمی اور جنگ یوکرین سے غذائی اشیا کی قیمتوں پر پڑنے والے اثرات کو روکنے کی غرض سے اقوام متحدہ کے تعاون سے ترکی، روس اور یوکرین نے ایک سال قبل استنبول میں غلہ کوریڈور کے ایک سمجھوتے پر دستخط کئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی ڈرون طیارے کہیں بھی استعمال ہونے کی مذمت ہونی چاہیے، لنڈا تھامس گرینفیلڈ

دوسری جانب امریکہ اور مغربی ممالک مختلف حیلے بہانوں سے یوکرین کی جنگ کو طول دینا چاہتے ہیں۔

سی آئی اے کے سابق مشیر جیم ریکارڈز نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ وہ جنگی ہتھیار جو یورپ اور امریکہ نے یوکرین کو ارسال کئے ہیں جنگ کے میدان میں توقع کے مطابق کارآمد ثابت نہیں ہوئے اور ان ہتھیاروں سے روس کے مقابلے میں یوکرین کے فوجی مقاصد کے حصول میں کوئی مدد نہیں ملی ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ روس نے اس سے قبل نیٹو کے رکن ممالک کے نام اپنے مراسلے میں جو یوکرین کو مغربی ہتھیاروں کی ترسیل کے بارے میں تھا، کہا تھا کہ یوکرین کےلئے مغربی ہتھیاروں کی سپلائی جنگ کے طول پکڑنے کا باعث بنی ہے۔

روس نے اسی کے ساتھ خبر دار کیا ہے کہ مغرب کی جانب سے یوکرین کی اسلحہ جاتی حمایت اور اسلحے کی سپلائی جاری رہنے کے نتیجے میں جنگ خطرناک اور تباہ کن موڑ اختیار کرسکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button