دنیا

بھارت میں مسلمانوں پر زمین تنگ، ہریانہ فسادات میں امام مسجد شہید، 5 افراد جاں بحق

شیعیت نیوز: ہندوستان میں مسلمانوں پر زمین تنگ کر دی گئی، ہریانہ میں فسادات کے دوران امام مسجد کو شہید کر دیا گیا، فسادات میں 5 افراد جاں بحق ہو گئے۔

ہندوستانی ریاست ہریانہ میں فسادات شدت اختیار کر گئے، برج منڈل شوبھا یاترا کے دوران بجرنگ دل اور وشوا ہندو پرشاد تنظیموں میں ہونے والے تصادم نے پوری ریاست کو لپیٹ میں لے لیا۔

انتہا پسند بجرنگ دل کے پیروکاروں نے مسلمانوں کو انتقاماً نشانہ بنانا شروع کر دیا، گزشتہ رات بجرنگ دل کے پیروکاروں نے گروگرام میں انجمن مسجد پر دھاوا بول کر اسے نذرِ آتش کر ڈالا، آتشزدگی کے بعد امام مسجد کو بھی شہید کر ڈالا۔

ضلع نوح میں ہونے والے فسادات میں اب تک 5 افراد جاں بحق جبکہ 100 سے زائد شدید زخمی ہو چکے ہیں، فسادات میں درجن سے زائد مذہبی عمارات اور 150 سے زائد گاڑیاں بھی نذر آتش کی جا چکی ہیں۔

سیاسی تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ ہریانہ فسادات 2023ء گجرات کے فسادات 2004ء کی ریپیٹ ٹیلی کاسٹ ہے۔ تصادم کو ہندو مسلم فساد کا رنگ دینے کا مقصد اکثریتی ہندو جذبات کو ابھار کر انتخابی ماحول پر اثر انداز ہونا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : چھے ہزار سے زائد پاکستانی زائرین ایران میں داخل ہوگئے، ادارہ حمل ونقل

دوسری جانب وارانسی کی گیانواپی مسجد کے سروے پر الہ آباد ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے نچلی عدالت کے اس فیصلے کو برقرار رکھا ہے جس میں مسجد کے احاطہ کا سائنسی سروے کرانے کا حکم سنایا گیا تھا۔

ہندوستانی میڈیا کے مطابق وارانسی کی گیانواپی مسجد کے سروے پر الہ آباد ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے نچلی عدالت کے اس فیصلے کو برقرار رکھا ہے جس میں مسجد کے احاطہ کا سائنسی سروے کرانے کا حکم سنایا گیا تھا۔

مسجد کمیٹی نے ضلعی عدالت کے احاطے کا اے ایس آئی سروے کرانے کے حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ پچھلی سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے اے ایس آئی سے کہا تھا کہ سماعت ختم ہونے تک مسجد کا سروے شروع نہ کریں۔

واضح رہے کہ جولائی کے آخری ہفتے میں عدالت میں مسلسل دو دن تک فریقین کے دلائل چلتے رہے۔ دونوں جانب سے دلائل پیش کیے گئے۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے 27 جولائی کو فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button