مشرق وسطی

شام: داعش نے سیدہ زینب بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی

شیعیت نیوز: سیدہ زینب میں دہشت گردی کے واقعے کے ایک دن بعد داعش دہشت گرد گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

ڈیلی ایکسپریس نے بتایا ہے کہ داعش دہشت گرد گروہ نے شام کے دارالحکومت دمشق کے مرکز میں گھریلو ساختہ بموں سے دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

ڈیلی ایکسپریس کا کہنا ہے کہ اس حملے میں کم از کم 10 افراد شہید اور 40 زخمی ہوئے۔

جمعے کے روز داعش دہشت گرد گروہ نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر ایک پوسٹ شائع کرکے دمشق کے ضلع سیدہ زینب میں اس گروہ کے ارکان کی جانب سے کیے گئے حملے کی تصدیق کی۔

دہشت گرد گروہ نے گذشتہ دنوں اسی علاقے میں اسی طرح کے ایک حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی۔ آئی ایس آئی ایس کے پچھلے حملے، جو جمعرات کے حملے سے دو دن پہلے ہوئے تھے، جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوئے تھے۔

جمعرات کو شامی ذرائع نے خبر دی ہے کہ دمشق کے مضافات میں سیدہ زینب نامی علاقے میں ایک دھماکا خیز ڈیوائس سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حوالے سے بعض ذرائع نے بتایا کہ یہ دھماکہ دمشق کے نواحی علاقے میں واقع سیدہ السلام ہوٹل کے قریب ہوا۔

یہ بھی پڑھیں : یمن، صوبہ صعدہ میں عاشورہ کا عظیم الشان جلوس

روسی چینل سپوتنک نے خبر دی ہے کہ کار کو دھماکہ خیز ڈیوائس سے نشانہ بنایا گیا تھا۔ لیکن بعض دیگر ذرائع نے بتایا کہ کار بم سے اڑائی گئی تھی۔ جمعرات کے بم دھماکوں میں مرنے والوں کی ابتدائی تعداد مختلف بتائی گئی ہے۔

المیادین کی رپورٹ کے مطابق دمشق کے جنوب میں سیدہ زینب کے علاقے میں گزشتہ دو دنوں میں دوسری بار بم دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص شہید اور 4 افراد شدید زخمی ہوگئے۔

سپوتنک عربی خبر رساں ایجنسی نے اس بارے میں رپورٹ کیا کہ سیدہ زینب (س) ہسپتال کے ایک طبی ذریعہ نے کہا کہ آج کے دہشت گردانہ دھماکے کے نتیجے میں ایک خاتون شہید جب کہ اس کے 3 بچے زخمی ہوئے۔

اگرچہ گذشتہ ڈیڑھ سال میں دمشق میں داعش دہشت گرد گروہ کے حملے شاذ و نادر ہی ہوئے ہیں لیکن دہشت گرد شام کے دیگر علاقوں میں سرگرم ہیں۔ تین ماہ قبل شام کے شہر حماہ میں ایک علاقے پر داعش کے حملے کے نتیجے میں 26 افراد جان بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

اس رپورٹ کے مطابق دویزین ڈیم کے علاقے میں شہریوں کا ایک گروپ کھمبیوں کی تلاش میں تھا کہ داعش کے دہشت گردوں نے ان پر حملہ کیا اور اس حملے کے نتیجے میں 26 شہری شہید اور 8 زخمی ہوگئے۔

اس علاقے پر داعش کے حملوں کا سلسلہ ہنوز جاری ہے، جس میں تکفیریوں نے پچھلے ہفتوں میں کھمبیاں جمع کرنے جانے والے لوگوں کو قتل اور اغوا کیا ہے۔

حماہ کے دیہی علاقوں میں ایک شامی فوجی ذریعے نے بتایا کہ رہائشیوں کے ایک گروپ کے بارے میں اطلاع ملی ہے کہ وہ گذشتہ رات صحرائے حماہ میں کھمبیاں جمع کرنے کے لیے گئے تھے اور ان کی لاشیں ملنے کے بعد معلوم ہوا کہ ان پر داعش کی طرف سے گھات لگا کر حملہ کیا گیا تھا۔

اس ذریعے نے بتایا کہ وہ علاقے جو داعش کے حملوں کی زد میں ہیں وہ غیر محفوظ علاقے ہیں جہاں شہریوں کو ان علاقوں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے لیکن لوگ دوسرے راستوں سے اس علاقے میں داخل ہوتے ہیں اور داعش کے حملوں کا شکار ہوتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button