دنیا

مختلف ممالک میں عاشورائے حسینی عقیدت و احترام سے منایا گیا

شیعیت نیوز: مختلف ممالک میں سوگواران کربلا نے سید الشہداء امام حسین ع اور ان کے اصحاب با وفا کی یاد میں عاشورائے حسینی کے جلوسوں میں بھرپور شرکت کرکے امام عالی مقام اور ان کے وفادار ساتھیوں سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔

ایران سمیت دنیا بھر کے مختلف ممالک میں بھی عاشورائے حسینی کے جلوس نکلے اور سوگواران شہدائے کربلا نے عزاداری کے ذریعے امام حسین ع اور ان کے اصحاب با وفا سے غم و محبت کا اظہار کیا۔

یمن کے شہر صعدہ میں عاشورائے حسینی کے جلوس نکلے جس میں یمنیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ عاشورا کے اس عظیم اجتماع میں شرکاء نے اعلان کیا کہ یہ عزاداری جہاں امام حسین علیہ السلام کے ساتھ ہماری محبت اور تعلق کا اظہار کرتی ہے وہیں یہ طاغوتوں اور مجرموں کے خلاف ہمارے دینی، اصولی اور اخلاقی موقف کی نمائندگی بھی کرتی ہے۔

شرکائے جلوس کے بیان میں کہا گیا ہے کی ہم امت اسلامیہ کے مسائل کے حوالے سے اپنے اصولی موقف پر قائم ہیں اور ان میں سرفہرست مسئلہ فلسطین ہے۔

عاشورائے حسینی کے جلوس کے شرکاء نے کہا کہ ہم غدار حکومتوں کی طرف سے غاصب صیہونی دشمن کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے سے نفرت کرتے ہیں اور ہم امت اسلامیہ کے دشمنوں کے خلاف جہاد اور مزاحمت کے محور کے ساتھ کھڑے ہونے کے اصولی موقف پر زور دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ترکی کے سربراہ مذہبی امور علی ارباش کا عاشور کی مناسبت سے پیغام

شرکائے جلوس نے اعلان کیا کہ ہم صہیونی لابی کی جانب سے سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کی مذمت کرتے ہیں اور ہم امت اسلامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس معاملے میں ٹھوس موقف اختیار کرتے ہوئے ان ممالک کا بائیکاٹ کریں۔

جلوس کے شرکاء نے زور دے کر کہا کہ ہم دشمن کے اتحاد (یمن کے خلاف سعودی اماراتی فوجی اتحاد) سے کہتے ہیں کہ ہم آج بھی میدان نبرد میں استقامت کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم اب بھی تمہاری دشمنی اور محاصرے کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ترکی کے شہر استنبول میں عاشورا کا مرکزی جلوس نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ نکلا۔

افغانستان کے صوبے ہلمند کے شہر لشکرگاہ کی جامع مسجد جعفری میں عاشورہ کے ماتمی جلوس نکالا گیا۔

سعودی عرب کے شہر قطیف میں یوم عاشور کی مناسبت سے عزاداران اہل بیت (ع) کی بڑی تعداد نے مجلس میں شرکت کی۔

عراق کے وزیر داخلہ عبدالامیر الشمری نے مزید کہا کہ اس جلوس میں بغداد اور تمام صوبوں سے بڑی تعداد میں زائرین شرکت کریں گے۔

عراق کے وزیر داخلہ نے اس بات پر زور دیا کہ وزارت ٹرانسپورٹیشن، بجلی، صحت اور عراقی فوج، پولیس، حشد الشعبی کے تمام یونٹوں نے عاشورا کی زیارت کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سکیورٹی پلان تمام محکموں کے درمیان ہم آہنگی کے بعد وضع کیا گیا ہے اور یہ کہ کربلا جانے والی سڑکوں میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔

انٹیلی جنس کوششوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان ہم آہنگی کا ذکر کرتے ہوئے الشمری نے اس بات پر زور دیا کہ تمام سیکورٹی خطرات کو مدنظر رکھا گیا ہے۔

نیز حرم امام حسین علیہ السلام کی تولیت کی طرف سے عاشورا کے مراسم کی سیکورٹی اور خدمت کے پلان کی تفصیلات بھی بیان کی گئیں۔

حرم امام حسین (ع) کے حفاظتی گارڈز کی یونٹ کے سربراہ رسول فضالہ نے اعلان کیا ہے کہ عاشورہ کی جلوسوں کے لئے سیکورٹی، خدمت اور خصوصی تنظیمی منصوبہ 13 محرم تک جاری رہے گا۔

عتبات عالیہ کی حفاظتی کور کے سربراہ نے کہا کہ اس منصوبے میں کئی پہلو شامل ہیں جیسے سیکورٹی، خدمات، اور حجاج کے داخلے کا طریقہ انتظام وغیرہ۔

یہ پلان محرم کی پہلی رات شروع ہوا ہے جو کہ 13 محرم تک جاری رہے گا۔ اس پلان کا مقصد عاشورہ کے مراسم کی سیکیورٹی کو یقینی بنانا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button