مقبوضہ فلسطین

ڈیوٹی کے دوران غزہ کی پٹی میں ایک پولیس افسر خالد محمد مصلح شہید

شیعیت نیوز: غزہ کی پٹی میں وزارت داخلہ اور قومی سلامتی نے کہا ہے کہ غزہ کے وسطی علاقے میں ہفتےکی صبح ڈیوٹی کے دوران ایک فلسطینی پولیس افسر خالد محمد مصلح جام شہادت نوش کرگیا۔

وزارت کے ترجمان ایاد البزم نے ایک بیان میں کہا کہ 22سالہ فرسٹ سارجنٹ خالد محمد مصلح جو کہ پولیس فورس کے ملازم تھے ایک شہری کو گرفتار کرنے کے مشن کو انجام دیتے ہوئے گولی لگنے سےچل بسے۔

انہوں نے کہا کہ واقعے کی فوری تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، جبکہ پولیس فورسز شوٹر کی گرفتاری چھاپے ماررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کی جنگی مشقیں مقاومت کے مقابلے میں اُس کی نااہلی کو ظاہر کرتی ہیں، حماس

دوسری جانب غرب اردن کے شمالی شہر قلقیلیہ کے مشرق میں واقع قصبے کفر قدوم میں کل ہفتے کی شام اسرائیلی قابض فوج کے ساتھ فلسطینی نوجوانوں کی جھڑپیں ہوئیں جب کہ آباد کاروں نے الخلیل میں شہریوں پر حملے کیے۔

مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ کفر قدوم کی فلسطینی اراضی پر طاقت کے ذریعے قائم کی گئی "قدومیم” بستی کے آباد کار قابض فوجیوں کی حفاظت میں قصبے کے شمال میں جبل الکدان کے قریب جمع ہوئے۔ انہوں نے فلسطینیوں پر حملے کی کوشش کی تاہم فلسطینی نوجوانوں نے ان کا بھرپور مقابلہ کیا اور سنگ باری کرکے انہیں پسپا کردیا۔

سیاق و سباق میں یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ نے کل شام جنوبی مقبوضہ مغربی کنارے میں الخلیل کے مرکز میں جابر محلے کے فلسطینی شہریوں پر پر حملہ کیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق متعدد آباد کاروں نے جابر محلے کے رہائشیوں پر پتھراؤ کیا، اور ان پر تشدد کیا۔

صہیونی قابض افواج کی حفاظت میں آباد کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے فلسطینی دیہاتوں پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں، جن میں سب سے نمایاں مشرقی الشرقیہ، برقہ، جالود، سبسطیا، قصرا اور دیگر شامل ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی قابض فوج نے نابلس کے جنوب میں واقع ایک فوجی چوکی سے جنین کیمپ کے ایک نوجوان کو گرفتار کر لیا۔

مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے نوجوان عبداللہ محمود صابر الجربوع کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ نابلس کے جنوب میں واقع زعترہ فوجی چوکی سے گذر رہا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button