اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

اسرائیل کی جنگی مشقیں مقاومت کے مقابلے میں اُس کی نااہلی کو ظاہر کرتی ہیں، حماس

شیعیت نیوز: فلسطین کی مقاومتی تحریک حماس نے امریکہ کے ساتھ اسرائیل کی جنگی مشق پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

اس حوالے سے حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ اسرائیل کی جنگی مشقیں مقاومت کے سامنے اپنی نااہلی کا ثبوت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جنگی مشقیں غزہ، مغربی کنارے، لبنان اور تمام علاقائی مقاومتی فورسز کے مقابلے میں اپنی ناتوانی کی نشاندہی کرتی ہیں۔

حازم قاسم نے کہا کہ Arc of threatsکے نام سے منعقد ہونے والی اس مشق میں امریکہ بھی شریک تھا، لیکن یہ مشق اسرائیلی حکومت کی  مشکلات کو ختم نہیں کر سکی کیونکہ اس حکومت کے چاروں طرف مقاومتی فورسز وسیع طور پر موجود ہیں۔

حماس کے ترجمان نے اس امر پر زور دیا کہ فلسطینی عوام تمام محاذوں پر قوم کی بیدار فورسز کے ساتھ تعاون کے ذریعے اپنے آپ کو مضبوط کر رہی ہے تا کہ قدس کو مرکز قرار دیتے ہوئے قابضین کے خلاف اپنی جائز جدوجہد کے ذریعے آزادی و خود مختاری حاصل کریں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کو دوہرے معیار اور سیاسی جوڑ توڑ کو روکنا چاہیے، وانگ ونبین

دوسری جانب فلسطینی میڈیا نے خبر دی ہے کہ غزہ میں مقاومت نے اپنی فوجی صلاحیتوں کو بڑھانے کے تناظر میں ایک جدید میزائل تجربہ کیا ہے۔

فلسطینی مقاومت نے گزشتہ روز اپنی جنگی صلاحیتوں میں اضافے کی خاطر ایک میزائل تجربہ کیا ہے۔

اس سلسلے میں شہاب نیوز نے رپورٹ دی کہ فلسطینی مقاومت نے اپنی جنگی آمادگی میں اضافے اور ہدف کو نشانہ بنانے میں بہتری کی خاطر سمندر کی جانب ایک میزائل فائر کیا۔

واضح رہے کہ فلسطینی مقاومت، صیہونی حکومت سے ممکنہ تصادم کے پیش نظر وقتاََ فوقتاََ سمندر کی جانب میزائل تجربات کرتی رہتی ہے۔

مقاومتی فورسز کی جانب سے ساحل سے سمندر تک مار کرنے والے میزائلوں کے تجربات اس حد تک موثر ہیں کہ گزشتہ سال اگست کے مہینے میں ہونے والی تین روزہ جنگ میں صیہونی بحری جہاز نہ تو کسی آپریشن میں شریک ہوئے اور نہ ہی غزہ کے ساحل کے نزدیک آئے۔

اس جنگ میں صیہونی حکومت کو خطرہ تھا کہ جہاد اسلامی کے عسکری ونگ سرایا القدس کے پاس ساحل سے سمندر تک مار کرنے والے میزائل موجود ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button