دنیا

بدخشاں میں طالبان کے نائب گورنر کی نماز جنازہ میں دھماکے سے 10 افراد ہلاک اور 25 زخمی

شیعیت نیوز: افغانستان میں صحت کے ایک اہلکار نے اعلان کیا ہے کہ صوبہ بدخشاں کے شہر فیض آباد میں طالبان کے نائب گورنر کے جنازے کی تقریب میں دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہو گئے۔

شمال مشرقی افغانستان کے صوبہ بدخشاں کے صدر مقام فیض آباد شہر کی ایک مسجد میں آج صبح ہونے والے دھماکے میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں : شام کی یوکرین کی طرف سے نووا کاخووکا ڈیم کے دھماکے کی مذمت

اس رپورٹ کے مطابق مسجد نبوی میں دھماکہ بدخشاں میں طالبان کے نائب اور قائم مقام گورنر نثار احمد احمدی کی نماز جنازہ کے دوران ہوا۔ یہ طالبان اہلکار اور اس کا ڈرائیور کل اس وقت ایک خودکش حملے میں مارے گئے جس میں دھماکہ خیز مواد موجود تھا جب وہ کام پر جا رہے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری ’’اسلامک اسٹیٹ‘‘ گروپ (ISIS) نے قبول کی ہے۔

بی بی سی نیوز چینل نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ بدخشاں میں طالبان کے انٹیلی جنس اور ثقافت کے سربراہ معز الدین نے کہا کہ آج کے دھماکے کے نتیجے میں جانی نقصان بھی ہوا۔

یہ بھی پڑھیں : جبری لاپتہ شیعہ نوجوانوں کی عدم بازیابی، ایم ڈبلیوایم کے پارلیمانی لیڈر کاظم میثم نےگلگت بلتستان اسمبلی میں آواز اٹھادی

انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اس تقریب میں بغلان میں طالبان کے سابق سیکیورٹی کمانڈر صفی اللہ بھی دیگر افراد کے ساتھ مارے گئے۔

دو روز قبل نثار احمد احمدی کو بھی خودکش دھماکے میں موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا، اب ان کی نماز جنازہ پر بھی دھماکہ کر دیا گیا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ بدخشاں کے پولیس چیف بھی ایسے یہ دھماکے میں ہلاک ہو گئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button