دنیا

یوکرین مغرب کی جنگ پسندانہ پالیسیوں پر قائم، انڈونیشیا کا قیام امن منصوبہ بھی مسترد

شیعیت نیوز: یوکرین کے صدر نے ایک بار پھر قیام امن منصوبہ اور پیش کش کو مسترد کردیا ہے۔

یوکرین کی وزارت خارجہ کے ترجمان اولگ نیکولنکو نے انڈونیشیا کی جانب سے پیش کردہ امن کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ قیام امن منصوبہ کے لئے روسی افواج کو یوکرین سے نکلنا ہوگا اور کیف اپنے اس موقف پر قائم رہے گا۔

قابل ذکر ہے کہ شنگریلا دفاعی اجلاس کے دوران انڈونیشیا کے وزیر دفاع پرابو سوبیانتو نے یوکرین کی جنگ کے خاتمے کے لئے ایک مسودہ پیش کیا تھا جس میں فوجی تحرک سے پاک ایک علاقے کی تشکیل اور ان کے بقول اختلافی سرزمینوں کے سلسلے میں اقوام متحدہ کی جانب سے ریفرنڈم کرائے جانے کی بات کی گئی تھی۔

سنگاپور میں ہونے والے شنگریلا اجلاس کے دوران جس میں دنیا بھر کے فوجی اور دفاعی عہدے داروں نے شرکت کی تھی، انڈونیشیا کے وزیر دفاع کی امن کی تجویز کے ساتھ ساتھ ایک بیان بھی جاری کیا گیا جس میں روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے خاتمے کی درخواست کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : درجنوں غاصب صیہونیوں نے ایک بار پھر مسجد الاقصی پر حملہ کردیا

یوکرین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے انڈونیشیا کے وزیر دفاع کی اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ہر طرح کی امن کی پیش کش، ایک بار پھر، روس کو یوکرین پر حملہ کرنے کے لئے ساز و سامان تیار کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔

یوکرین کے وزیر دفاع اولکسی رزنیکوف نے بھی انڈونیشیا کی اس تجویز کو تعجب خیز قرار دیا ہے۔

یوکرین نے ایسی حالت میں انڈونیشیا کی قیام امن منصوبہ کی پیش کش کو مسترد کیا ہے کہ سی این این نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، کیف بہت تیزی سے اپنی ڈرون طاقت کو بڑھا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، آئندہ موسم خزاں تک، دو لاکھ ڈرون طیارے یوکرینی فوج کے حوالے کئے جائیں گے۔

یاد رہے کہ یوکرین اور اس کے مغربی حامیوں نے اب تک مختلف ممالک کی جانب سے پیش کردہ جنگ بندی کی ہر تجویز کو مسترد کیا ہے۔ چین نے چوبیس فروری سن دو ہزار تیئس کو یعنی یوکرین کی جنگ کے ایک سال پورے ہونے پر جنگ بندی کا ایک عملی منصوبہ پیش کیا تھا جو کہ بارہ شقوں پر مشتمل تھا۔ اس تجویز کو امریکہ اور برطانیہ کے بعد یوکرین نے بھی مسترد کردیا۔

روس کے علاوہ اقوام متحدہ نے بھی بیجنگ کے اس منصوبے کی حمایت کی تھی، تاہم امریکہ اور یوکرین کے دیگر مغربی حامیوں نے اپنی جنگ پسندانہ پالیسیاں جاری رکھتے ہوئے، اس پلان کو سرے سے مسترد کردیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button