مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ سے 2 اور جنین سے تین بچوں کو حراست میں لے لیا

شیعیت نیوز: جمعہ کی شام اسرائیلی قابض فوج نے مسجد اقصیٰ کے صحنوں سے دو نوجوانوں کو گرفتار کرکے نا معلوم مقام پر منتقل کردیا۔ ادھر غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں اسرائیلی فوج نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران تین بچوں کو حراست میں لے لیا۔

مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض اسرائیلی فورسز نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا اور دو نوجوانوں پر حملہ کیا جن کی شناخت معلوم نہیں تھی۔ انہیں گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

مئی کے مہینے کے دوران مقبوضہ بیت المقدس میں 143 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتار ہونے والوں میں 33 بچے اور 7 خواتین شامل تھیں۔

اس کے علاوہ اسرائیلی قابض فوج نے جمعہ کی شام جنین کے جنوب مغرب میں واقع قصبے یعبد سے تین بچوں کو حراست میں لے لیا۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے اوس معین، عمار محمد اور کریم باسم کو گرفتار کیا، یہ سب ابوبکر خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کی گرفتاری اس وقت عمل میں لائی گئی جب وہ قصبے کے جنوب میں تھے۔

یہ بھی پڑھیں : مصر کی سرحد پر فائرنگ کے نتیجے میں دو صہیونی فوجی واصل جہنم

دوسری جانب گذشتہ رات اسرائیلی فوجیوں نے ایک بار پھر نابلس کے مضافات میں واقعے ایک قصبے پر حملہ کرکے، وہاں دہشت پھیلانے کی کوشش کی لیکن حالات ان کی مرضی کے مطابق آگے نہیں بڑھے۔

فلسطینی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ گزشتہ رات اسرائیلی فوجیوں کی بڑی تعداد نے دریائے اردن کے مغربی کنارے میں واقع النبی صالح قصبے پر دھاوا بول دیا ۔ اس حملے کے دوران فلسطینیوں کے گھروں کو گولیوں اور گیس بموں کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی اور اس کا کمسن بچہ بری طرح زخمی ہوگئے۔

بتایا جا رہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی نوجوان کو بھی براہ راست گولیوں کا نشانہ بنا کر زخمی کردیا اور علاقے کے متعدد باشندوں کو گرفتار کرنے کی بھی کوشش کی ۔

اس موقع پر فلسطینی نوجوانوں نے غاصب فوجیوں پر پتھراؤ کیا اور انہیں مذکورہ قصبے سے باہر نکالنے کی کوشش کی جس کے بعد فلسطینی نوجوانوں اور حملہ آور اسرائیلی فوجیوں کے مابین شدید جھڑپیں ہوئیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button