دنیا

ایران دشمنی؛ یوکرائنی صدر زیلنسکی کی جانب سے تہران کے خلاف 50 سالہ پابندیوں کی تجویز

شیعیت نیوز: یوکرائنی صدر زیلنسکی نے ایران کے خلاف اپنے معاندانہ بیانات اور بے بنیاد دعوؤں کے بعد، کیف پارلیمنٹ کو تہران کے خلاف 50 سالہ پابندیاں عائد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

روسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرائنی صدر ولادیمیر زیلنسکی طویل عرصے سے ایران پر روس کو ہتھیار فراہم کرنے کا الزام لگا رہے ہیں اور اب انہوں نے یوکرائنی پارلیمان کو ایک قرارداد کے مسودے میں تہران پر 50 سالہ پابندیاں عائد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ یوکرائنی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی اس قرارداد کے مسودے میں ایران کے خلاف 50 سالہ خصوصی اقتصادی اور دیگر پابندیوں کے اطلاق کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

ان تجویز کردہ پابندیاں، نظامی ساز و سامان کی منتقلی سمیت متعدد چیزوں پر عائد ہوں گی۔ نیز ان پابندیوں کی بنیاد پر ایرانی شہری کیف کے دارالحکومت سے اپنے سرمایہ کو باہر نہیں لے جا سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : سوڈان فوج اور پیراملٹری فورسز جنگ بندی میں توسیع پر آمادہ

یوکرائنی صدر کی طرف سے پیش کردہ تجویز کے مطابق، کابینہ کے ارکان، غیر ملکی انٹیلیجنس سروس اور سکیورٹی سروسز کے ساتھ یوکرائن کا مرکزی بینک ان پابندیوں کے نفاذ کا ذمہ دار ہوگا۔

یاد رہے کہ یہ مجوزہ قرارداد یوکرائن کے ایران مخالف بے بنیاد دعوے اور معاندانہ بیانات کے تسلسل میں پیش کی گئی ہے، جبکہ ماسکو اور تہران نے بارہا ہتھیاروں کی فراہمی کے دعوؤں کو مسترد کردیا ہے۔

دوسری جانب یوکرائن کی جنگ میں امریکہ اور یورپی ممالک کے آلہ کار بڑے پیمانے پر ہلاک ہو‏ئے ہیں۔

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق یوکرائن کی جنگ میں اب تک 16سابق امریکی فوجی مارے گئے ہیں۔

واشنگٹن پوسٹ نے اپنے مقالے میں دعوی کیا ہے کہ امریکی اس ملک کے صدر جو بائیڈن اور دوسرے امریکی حکام کے کہنے کے باوجود وہ اپنی ذاتی حیثیت سے یوکرین کی جنگ میں شرکت کرنے کے لئے یوکرین گئے۔

اس سے قبل روس کے وزیر دفاع سرگئی شویگو نے کہا تھا کہ یوکرائن کی جنگ میں 2 ہزار 500 سے زائد غیر ملکی کیف کا ساتھ دینے کے لئے یوکرین پہنچے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button