مقبوضہ فلسطین

فلسطین، مغربی کنارے میں صہیونی جارحیت سے فلسطینی جوان شہید

شیعیت نیوز: صہیونی ذرائع ابلاغ کے مطابق غاصب صہیونی فورسز نے الخلیل پر حملہ کرکے ایک فلسطینی جوان کو شہید کردیا ہے۔

فلسطین الیوم نے خبر دی ہے کہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل میں صہیونی افواج نے حملہ کردیا اور ایک فلسطینی جوان کو شہید کردیا ہے۔

یہ جوان صہیونیوں پر حملے کی کوشش کررہا تھا اس دوران صہیونی فورسز کی فائرنگ کا نشانہ بننے سے زخمی ہوا اور بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔

دراین اثناء صہیونی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ الخلیل میں حملوں کے خطرات بڑھنے کی وجہ سے سائرن بجائے جارہے ہیں۔

لاؤڈ اسپیکر سے اعلان کرتے ہوئے صہیونی عوام کو خبردار کیا جارہا ہے کہ اپنے گھروں میں محصور رہیں اور بلاضرورت گھروں سے نکلنے سے گریز کریں۔

یہ بھی پڑھیں : مقاومتی رہنماوں کو نشانہ بنانے کی صورت میں تل ابیب پر حملہ کریں گے، سربراہ زیاد النخالہ

دوسری جانب فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں قائم کوخاف یعقوب نامی یہودی بستی کے قریب فائرنگ کے نتیجے میں ایک خاتون یہودی آباد زخمی ہوگئی۔

عبرانی ٹی وی چینل 14 کی رپورٹ کے مطابق مشتبہ فلسطینیوں کی طرف سے ایک یہودی آباد کار خاتون کو گولی ماری گئی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئی۔ زخمی خاتون کو علاج کے لیے  ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ تاہم ٹی وی چینل نے اس واقعے کی مزید تفصیل بیان نہیں کی۔

عبرانی میڈیا نے بتایا کہ کوخاف یعقوب یہودی بستی میں خطرے کے سائرن بجائے گئے اور کسی مشتبہ فلسطینی کے یہودی بستی میں داخل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا جس کےبعد یہ اطلاع ملی کہ ایک یہودی آباد کار خاتون کو گولی ماردی گئی ہے۔

اسرائیل کے فوجی ریڈیو کے مطابق یہودی لڑکی کی عمر بارہ سال ہے اور اسے معمولی زخم آئے ہیں۔ ریڈیو  رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بہ ظاہر ایسے لگتا ہے کہ یہ آوارہ گولی سے زخمی ہوئی۔

واقعے کے بعد اسرائیلی فوج کی بھاری نفری علاقے میں پھیل گئی اور فلسطینی شہریوں کے گھروں کی تلاشی شروع کردی۔

خیال رہے کہ یہ یہودی بستی 1984ء میں قائم کی گئی تھی۔ اس کالونی کےقیام سے چار سال قبل بیت المقدس میں کفر عقب کی اراضی پر اسرائیلی فوج نے قبضہ کرلیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button