اہم ترین خبریںسعودی عرب

سعودی عرب میں مزید تین شیعہ نوجوانوں کو سزائے موت دے دی گئی

شیعیت نیوز: قطیف کے تین شیعہ نوجوانوں کو سعودی عدالت نے موت کی سزا دی ہے جن پر دہشت گردی کے الزامات لگا کر قانونی تقاضے پورے کئے بغیر ان کے سر قلم کئے گئے۔

ایسنا کی رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت نے تین شیعہ نوجوانوں کو دہشت گری کے الزامات کے تحت موت کی سزا دی ہے؛ سزا پانے والوں کے نام حسن المھنا، حیدر الموئیس اور محمد الموئیس بتائے جا رہے ہیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ان تین جوانوں کو قانونی مراحل اور تقاضے پورے کئے بغیر سزا دی گئی ہے۔

سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں اپنے اس اقدام کا جواز پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ تین شیعہ نوجوان ایک دہشت تنظیم سے وابستہ تھے اور غیر ملک سے دہشت گردی کی ٹریننگ لے کر آئے تھے اور ان الزامات کے تحت انہیں موت کی سزا دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : نائیجریا میں شیعہ مسلمانوں کے گھر، اسکول اور امام بارگاہ مسمار

دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ میں خلیج فارس امور کے ڈائریکٹر جنرل اور وزیر خارجہ کے اسسٹنٹ علی رضا عنایتی آج ایرانی سفیر کے عنوان سے ریاض روانہ ہوں گے۔

رپورٹ کے مطابق علی رضا عنایتی کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں سفیر کے طور پر منتخب کردیا گیا ہے۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ علی رضا عنایتی اس سے پہلے کویت میں ایرانی سفیر، وزارت خارجہ میں خلیج فارس امور کے ڈائریکٹر اور ایرانی وزیر خارجہ کے اسسٹنٹ کے عنوان سے فرائض سرانجام دے چکے ہیں۔

واضح رہے کہ ایران اور سعودی عرب کے مابین تعلقات 7 برسوں سے خراب تھے تاہم چین کی ثالثی میں دونوں ممالک کے مابین مذاکرات ہوئے اور دستاویزات پر دستخط کئے گئے تھے۔

یاد رہے کہ حالیہ مہینوں میں طے پانے والے معاہدے کی شرائط کے اندر دونوں ممالک نے دو ماہ کے اندر نئے سفیروں کی تعیناتی اور اپنے سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button