عراق

عراق میں ذاتی اور تجارتی لین دین کے لیے ڈالر کے استعمال کی ممانعت

شیعیت نیوز: عراق کی وزارت داخلہ نے ڈالر کی کمی کی راہ میں اپنے تازہ ترین قدم میں ذاتی اور تجارتی لین دین کے لیے امریکی ڈالر کے استعمال پر پابندی کا اعلان کیا ہے۔

عراقی حکومت نے 14 مئیکو ذاتی اور تجارتی لین دین کے لیے امریکی ڈالر کے استعمال پر پابندی لگا دی۔ یہ کارروائی ’’ڈی ڈیلرائزیشن‘‘ کے بڑھتے ہوئے عمل اور امریکی اقتصادی اثر و رسوخ میں عمومی کمی کے ایک حصے کے طور پر کی گئی ہے، جس کا مقصد عراق کی قومی کرنسی دینار کے استعمال کو مضبوط بنانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ہرسال 25 شوال کو یوم معلم منایا جائے اور معلم کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے۔علامہ سید احمد حسین الحسینی

یہ کارروائی سرکاری سرکاری کرنسی کی شرح اور بلیک مارکیٹ کی طرف سے فراہم کردہ زر مبادلہ کی شرح کے درمیان فرق کو کم کرنے کے لیے بھی بنائی گئی ہے (جس میں اتار چڑھاؤ آتا ہے اور قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے)۔

عراقی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ دینار عراق کی قومی کرنسی ہے۔ ’’غیر ملکی کرنسیوں کے بجائے اس کے ساتھ تجارت کرنے کا آپ کا عزم ملک کی اتھارٹی اور معیشت کو مضبوط کرے گا۔‘‘

یہ بھی پڑھیں : وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے پاک ایران بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کردیا

اس وزارت کے اعلان کے مطابق جو کوئی بھی عراقی کرنسی کے علاوہ دیگر کرنسیوں کا کاروبار کرے گا اسے قانونی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا اور اسے دینار اور عراقی معیشت کے کمزور ہونے کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button