متنازع یہودی فلیگ مارچ کی آڑ میں بیت المقدس فوجی چھاؤنی میں تبدیل

شیعیت نیوز: صیہونی قابض افواج نے مقبوضہ بیت المقدس اور اس کی سڑکوں کو فوجی بیرکوں میں تبدیل کر دیا۔ جمعرات کو متنازع فلیگ مارچ کے آغاز سے چند گھنٹے قبل اپنے ہزاروں فوجیوں کو تعینات کر دیا۔
صیہونی قابض فوج نے نام نہاد صیہونی فلیگ مارچ کو محفوظ بنانے کے بہانے اپنے 3000 فوجیوں کو القدس میں تعینات کیا ہے جب کہ فلسطینی اور اسلامی تنظیموں اور تنظیموں کی جانب سے مسجد الاقصیٰ میں حاضری کو یقینی بنانے کی اپیل کے بعد فلسطینیوں کی بڑی تعداد مسجد میں پہنچنا شروع ہوگئی ہے۔
نام نہاد ’’ریٹرننگ ٹو دی ٹیمپل ماؤنٹ‘‘ تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ صہیونی پرچم بردار ریلی جمعرات دوپہر 12 بجے بیت المقدس کے باب الخلیل سے شروع ہو کر یروشلم کے پرانے شہر کے مرکزی مغربی داخلی دروازے مسجد اقصیٰ تک پہنچے گی۔ یہ متنازع فلیگ مارچ عبرانی کیلنڈر کے مطابق مشرقی یروشلم پر قابض اسرائیل کے قبضے کی یاد میں نکالا جا رہا ہے۔
صہیونی قابض افواج نے مسجد اقصیٰ اور مقبوضہ بیت المقدس کے پرانے شہر کو فعال اور بااثر شخصیات سے خالی کرنے کے لیے گرفتاریوں اور شہر بدری کی مہم شروع کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں 24 گھنٹوں میں 25 مزاحمتی کارروائیاں
دوسری طرف فلسطینی اتھارٹی کے ترجمان نبیل ابو ردینہ نے مقبوضہ قدس میں غاصب صیہونی آباد کاروں کی جانب سے فلیگ مارچ کے انعقاد پر اسرائیل کو خبردار کیا ہے۔ نبیل ابو ردینہ نے قابض حکومت کو مقبوضہ قدس کے قدیمی حصے میں فلیگ مارچ کے انعقاد کی ضد کرنے خبردار کیا۔
فلسطینی اتھارٹی کے ترجمان نے کہا کہ انتہاء پسند صیہونی آباد کاروں کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر حملے کی دعوت علاقے کی صورت حال بگاڑ دے گی۔ جس کے سنگین نتائج مرتب ہوں گے اور صیہونی حکومت خود ان حالات کی ذمے دار ہو گی۔
فلسطین کے ذرائع ابلاغ کے مطابق، نبیل ابو ردینہ نے کہا کہ فلسطینی عوام اور قائدین قدس اور مسلمانوں و مسیحیوں کے مقدس مقامات کی حمایت کی طاقت رکھتے ہیں، جب کہ یہ بیت المقدس اور یروشلم کے مقدس مقامات فلسطین کے دارالحکومت کے طور پر باقی رہیں گے۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت فلیگ مارچ کے تمام نتائج کو بالائے طاق رکھتے ہوئے آج مقبوضہ بیت المقدس میں شدید حفاظتی اقدامات کے سائے میں پرچم ریلی نکالے گی۔ اس حوالے سے فلسطینی اتھارٹی کے ترجمان نے کہا کہ اس طرح کی ریلیوں کا نتیجہ کشیدگی میں اضافے کی صورت میں نکلے گا۔