مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوج نے اریحا میں تین مکانات اور چیلنج 5 اسکول کو مسمار کردیا

شیعیت نیوز: بروز بدھ اسرائیلی قابض فوج نے اریحا کے مغرب میں الدیوک التحتا گاؤں میں 3 مکانات مسمار کردیے اور بیت لحم کے مشرق میں چیلنج 5 اسکول کو دوبارہ مسمار کیا، اس اسکول کو عارضی طورپر حال ہی میں مسماری کے بعد دوبارہ مسمار کردیا گیا۔

ایک مقامی ذریعے نے بتایا کہ قابض بلڈوزروں نے 3 مکانات کو مسمار کر دیا جن میں سے ایک مکان مصطفیٰ فرج کی ملکیت تھا جب کہ باقی دو کے مالکان کا تعلق یروشلم سے تھا۔

یہ بھی پڑھیں : فخری ابو دیاب کی فلسطینیوں سے یہودیوں کا فلیگ مارچ روکنے کی اپیل

یہ مکانات کو مسمار کرنے اور مسمار کرنے کے نوٹس جاری کرنے کی اسرائیلی قابض ریاست کی پالیسی کا تسلسل ہے۔ یہ جبری نقل مکانی کے فریم ورک کی ظالمانہ اور نسل پرستانہ پالیسی کا حصہ ہے۔

مکانات مسماری کے سیاق و سباق میں بیت لحم میں دیوار مزاحمت کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر حسن بریجیہ نے بتایا کہ اسرائیلی قابض فوج کے ایک دستے نے ایک بڑے ٹرک کے ساتھ جبل الدیب کے علاقے پر دھاوا بول دیا اور چیلنج 5 اسکول کو گھیرے میں لے لیا۔

دو خیموں کے ساتھ دوبارہ تعمیر کیا گیا اسکول ایک بار پھر مسمار کردیا گیا اور اسکول کے بچے ایک بار پھرکھلے آسمان تلے آگئے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ نے جس ناجائز صہیونی ریاست کی بنیاد رکھی وہ اپنے زوال کی طرف تیزی سے بڑھ رہی ہے، علامہ راجہ ناصرعباس

قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی قابض فوج نے دیوار مزاحمتی کمیشن اور بیت تمار کے مکینوں کی جانب سے تعمیر نو سے قبل گذشتہ اتوار کو اس اسکول کو منہدم کردیا تھا جس میں 60 طالب علم تھے۔

قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی قابض حکام نے 2016 سے اب تک 11 اسکولوں کو مسمار کیا ہے، جن میں سے آخری اتوار کو ’’جبل الدیب‘‘ کے علاقے میں چیلنج 5 مکسڈ بیسک اسکول کو مسمار کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button